اسلام آباد(نیوز ڈیسک)امریکا کی ایک عدالت نے ایک خاتون کوشدت پسند تنظیم دولت اسلامی عراق وشام”داعش“ کی حمایت اور تنظیم کے لیے جنگجو بھرتی کرنے کی کوشش کے الزام میں ساڑھے چار سال قید کی سزا سنائی ہے۔العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق ریاست ورجینیا کی 29 سالہ ہیتھر الیزابیتھ کوفمان پر امریکی تحقیقاتی اداروں کے ساتھ غلط بیانی کا بھی الزام عائد کیا گیا ہے۔ خاتون پر الزام ہے کہ اس نے سوشل میڈیا کے ذریعے نہ صرف ”داعش“ کی حمایت شروع کر رکھی تھی بلکہ وہ نوجوانوں کو تنظیم کی طرف مائل کرنے کی بھی کوشش کررہی تھی۔ رواں سال جنوری میں پولیس نے اسے حراست میں لیا۔ دوران تفتیش اس نے داعش سے تعلق کےلیے سوشل میڈیا کے استعمال کی تردید کی تھی تاہم بعد ازاں پتا چلا کہ اس نے ”فیس بک“ پر داعش کی ’وکالت‘ کے لیے کئی اکائنٹ کھول رکھے ہیں۔خاتون نے اعتراف کیا کہ پچھلے سال جون سے نومبر تک اس نے ”فیس بک“ کے ذریعے داعشی جنگجوﺅں کے ساتھ متعدد بار رابطے کیے تھے۔اسی عرصے میں ایک نامعلوم غیر ملکی نے اسے شام لے جانے میں مدد کی بھی کوشش کی تھی۔ تاہم اس مشکوک شخص کے ساتھ رابطہ منطقع ہونے اور شام کے سفر میں ناکامی کے بعد خاتون نے روز مرہ کی بنیاد پر شام میں موجود جنگجوﺅں سے رابطے شروع کردیے تھے۔امریکی وفاقی تحقیقاتی ادارے کے تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ انہوں نے کوفمان کے ایک ”فیس بک“ اکاﺅنٹ کا مطالعہ کیا جس پر اس نے ”تعلیم اور پیشہ“ کے خانے میں ”جہاد فی سبیل اللہ“ لکھ رکھا ہے۔ اس نے شام میں سرگرم سخت گیر جہادی تنظیم ”داعش“ کے ساتھ اپنے رابطوں کا بھی اعتراف کیا ہے۔