اسلام آباد(نیوز ڈیسک)یمن میں حوثی باغیوں کے خلاف سعودی عرب کی قیادت میں جاری فوجی آپریشن میں دارالحکومت صنعامیں باغیوں کا اسلحہ کا ایک بڑا ڈپو تباہ کردیا گیا ہے۔العربیہ ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سوموار کے روز اتحادی ممالک کے جنگی طیاروں نے مشرقی صنعائ میں جبل نقم کے مقام پر منحرف سابق صدرعلی عبداللہ صالح اور حوثی ملیشیا کے کئی ٹھکانوں پر بمباری کی جس کے نتیجے میں دشمن کو بھاری جانی اور مالی نقصان سے دوچار کیا گیا ہے۔یمن میں حوثیوں کے خلاف جاری سعودی فوجی آپریشن”فیصلہ کن طوفان“ کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل احمد عسیری نے کہا ہے کہ اتحادی طیاروں نے صنعاءمیں حوثیوں کے زیرقبضہ میزائل اور اسلحہ ڈپو کو نشانہ بنایا جسکے نتیجے میں اسلحے کے بڑے ذخائر کو تباہ کردیا گیا ہے۔ اسلحے کے اس ڈپو پرچند ہفتے قبل حوثیوں اور علی صالح کی وفادار ملیشیا نے مل کرقبضہ کرلیا تھا۔جنرل عسیری کا کہنا تھا کہ جبل نقم کے مقام پر واقع اسلحہ ڈپو کے بارے میں انٹیلی جنس اداروں کو مصدقہ اطلاعات ملی تھیں جن کی روشنی میں کارروائی کی گئی ہے۔انہوں نے فوجی مشن میں شامل مراکش کے لاپتا ہونے والے جنگی طیارے کے یمن میں گر کرتباہ ہونے کی تصدیق کی ہے اور کہا ہے کہ وہ طیارے کے تباہ ہونے کے مقام کے مقام کا تعین کررہے ہیں۔ سعودی عہدیدار نے کہا کہ یمن میں گر کرتباہ ہونے والے مراکشی طیارے کےپائل کے بارے میں ابھی تک کسی قسم کی معلومات نہیں مل سکی ہیں تاہم جہاز کے کپتان کو نقصان پہنچنے کی تمام ذمہ داری حوثیوں پرعاید ہوگی۔جنرل عسیری کا کہنا تھا کہ سعودی عرب نے یمن میں جنگ بندی میں پہل کرکے امن کو ایک نیا موقع دیا ہے۔اب عارضی سیز فائر کی کامیابی حوثیوں اور علی صالح کے وفاداروں کی جانب سے عسکری کارروائیاں روکنے پر منحصر ہے۔