اسلام آباد(نیوز ڈیسک)پاکستانی سیاست میں تو یہ بات چنداں معیوب نہیں سمجھی جاتی ایک ہی خاندان کے افراد مختلف سیاسی جماعتوں کی ٹکٹ پر رکن پارلیمنٹ منتخب ہوں۔ تاہم ڈںمارک کی وزیر اعظم ہیلی تھورنگ شمٹ کے شوہر [یعنی مرد اول] سٹیفن کنیک کا برطانوی پارلیمنٹ کا رکن منتخب ہونا اچھنبے کی بات ضرور ہو سکتی ہے۔اخبار ‘پرلینگس’ سے بات کرتے ہوئے تھورنگ شمٹ کا کہنا تھا کہ “میں بہت خوش ہوں کیونکہ برطانیہ میں لیبر پارٹی کی شکست کے باوجود ‘وہ’ یعنی سٹیفن کنیک انتخاب جیت گئے ہیں۔ میں نے ان کی جیت کے لئے جتنی محنت کی تھی، اس کا پھل ہمیں مل گیا ہے” یاد رہے کہ ڈنمارک کی وزیر اعظم کے شوہر برطانوی شہری ہیں۔پینتالیس سالہ مسٹر کنیک نے برطانیہ کے علاقے جنوبی ویلز کے اوبراوین حلقے سے پہلی مرتبہ انتخاب لڑا۔ انہوں نے تقریبا 48?9 فیصد ووٹ حاصل کئے جو ان کے مدمقابل سے کہیں زیادہ ہیں، جنہوں نے صرف 15?8 فیصد ووٹ لئے۔سٹیفن کنیک کے والد نیل کینک اسی کی دہائی میں برطانوی لیبر پارٹی کے اہم رہنما تھے، وہ کئی برس تک یورپی کمشنر کے طور پر فرائض سرانجام دیتے رہے۔ برطانوی میڈیا میں کنیک جونیئر کو ‘سرخ شہزادہ’ کے نام سے جانا جاتا تھا کیونکہ وہ لیبر پارٹی کے مشہور قائدین کے ان لاڈلے بچوں کی فہرست میں شامل تھے کہ جن کے بڑوں کی محنت بالآخر ان کے کام آئی اور بغیر کسی زیادہ محنت کے سیاست میں مشہور ہونے لگے۔سٹیفن کینک کی اپنی اہلیہ اور موجودہ وزیر اعظم ڈنمارک سے ملاقات 1993ئ کو بلجیئم کے یورپی کالج میں ہوئی، جہاں انہوں نے زندگی بھر ساتھ رہنے کے عہد و پیمان کئے۔ ان کی دو بیٹیاں ہیں۔ایک سوال کے جواب میں عزت ماب شمٹ کا کہنا تھا کہ ہم دونوں ہی ایک عرصے سے لندن اور کوپن ہیگن کے درمیان چکر کاٹ رہے ہیں، اس لئے کنیک کی نئی ذمہ داری سے اس روٹین میں زیادہ فرق نہیں آئے گا اور معاملات برطریق احسن چلتے رہیں گے۔مسز شمٹ کا مزید کہنا تھا کہ چونکہ میرے شوہر دوسرے ملک میں ہوں گے اور انہوں نے وہاں سیاسی معرکہ جیتا ہے، اس کا مطلب میں یہ لیتی ہوں کہ اب ہمارے پاس بات کرنے کو ایک اور موضوع ہو گا کیونکہ سیاست ہم دونوں کو عزیز ہے۔سیٹفن کنیک برطانوی پارلیمنٹ میں اپنی جماعت کی کم نشتوں کی وجہ سے حزب اختلاف کے پنچوں پر بیٹھیں گے، تاہم وہ تعطیلات کے موقع پر ڈنمارک میں اپنی اہلیہ سے ملاقات کے دوران حکومتی پروٹوکول کا مزا ضرور لے سکیں گے۔