جمعرات‬‮ ، 18 ستمبر‬‮ 2025 

ایرانی پولیس کرد مظاہرین پر پل پڑی، وحشیانہ تشدد

datetime 10  مئی‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)ایران کے کرد اکثریتی شہر مہا باد میںحال ہی میں ایک کرد دوشیزہ کی مبینہ عصمت ریزی کے واقعے کے بعد شہر بھر میں ہڑتال اور پرتشدد مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔ دوسری جانب ایرانی پولیس مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے طاقت کا اندھا دھند استعمال کررہی ہے جس کے نتیجے میں اب تک دسیوں افراد ہلاک اور گرفتار کیے جا چکے ہیں۔العربیہ ڈاٹ نیٹ ہفتے کے روز مہا باد میں سیکڑوں کرد شہریوں نے سڑکوں پر نکل کرحکومت کی امتیازی پالیسیوں اور پولیس کی غنڈہ گردی کے خلاف سخت احتجاج کیا۔ مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ کرد خاتون کی عصمت دری میں ملوث سرکاری اہلکار کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔دوسری جانب ایرانی حکومت نے کسی سرکاری عہدیدار کے کرد خاتون کی عصمت دری کے واقعے میں ملوث ہونے کی خبروں کی سختی سے تردید کی ہے اور کہا ہے کہ محکمہ سیاحت کا کوئی اہلکار کسی کرد خاتون پرجسنی تشدد میں ملوث نہیں ہے۔ کرد خاتون پر جنسی حملے میں ایک کرد شخص ہی ملوث ہے جسے حراست میں لے لیا گیا ہے۔ حکومت کی جانب سے الزام عاید کیا گیا ہے کہ مہاباد شہرمیں کرد شہریوں کا احتجاج غیر ملکی سازش ہے جس کا مقصد ایران کو اندرونی طور پر کمزور کرنا ہے۔ نیز کرد مظاہرین کو بیرون ملک سے رقوم مل رہی ہیں۔درایں اثنا کردوں کی ایک دیرینہ سیاسی جماعت’کوملہ‘ نے حکومتی موقف مسترد کردیا ہے اور کہا ہے کہ ایک خاتون کی مبینہ عصمت ریزی میں ایک سرکاری اہلکار ہی ملوث ہے۔ حکومت کرد شہریوں کے ساتھ دانستہ طورپر امتیازی سلوک کررہی ہے اور خاتون پرجنسی تشدد میں ملوث اہلکار کو بچاتے ہوئے الزام ایک کرد شہری پرڈال دیا گیا ہے۔خیال رہے کہ حالیہ چند ہفتوں سے مہا باد شہرمیں حکومت کے خلاف ہونے والے پرتشدد مظاہروں میں 70 سے زاید افراد ہلاک اور گرفتار کیے جا چکے ہیں۔ یہاں یہ امرقابل ذکر ہے کہایران کے مہاباد شہر میں کردوں کی نمائندہ جماعت ”کوملہ“ دنیا بھر کی کرد تنظیموں کی ’ماں‘ سمجھی جاتی ہے۔ کوملہ کی بنیاد سنہ 1946ءمیں رکھی گئی تھی۔ اس کے بعد دنیا کے دیگر خطوں میں کرد جماعتیں قائم ہونا شروع ہوئیں جو دراصل کوملہ ہی کی بطن سے پھوٹی تھیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…