ہفتہ‬‮ ، 20 دسمبر‬‮ 2025 

ایرانی پولیس کرد مظاہرین پر پل پڑی، وحشیانہ تشدد

datetime 10  مئی‬‮  2015 |

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)ایران کے کرد اکثریتی شہر مہا باد میںحال ہی میں ایک کرد دوشیزہ کی مبینہ عصمت ریزی کے واقعے کے بعد شہر بھر میں ہڑتال اور پرتشدد مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔ دوسری جانب ایرانی پولیس مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے طاقت کا اندھا دھند استعمال کررہی ہے جس کے نتیجے میں اب تک دسیوں افراد ہلاک اور گرفتار کیے جا چکے ہیں۔العربیہ ڈاٹ نیٹ ہفتے کے روز مہا باد میں سیکڑوں کرد شہریوں نے سڑکوں پر نکل کرحکومت کی امتیازی پالیسیوں اور پولیس کی غنڈہ گردی کے خلاف سخت احتجاج کیا۔ مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ کرد خاتون کی عصمت دری میں ملوث سرکاری اہلکار کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔دوسری جانب ایرانی حکومت نے کسی سرکاری عہدیدار کے کرد خاتون کی عصمت دری کے واقعے میں ملوث ہونے کی خبروں کی سختی سے تردید کی ہے اور کہا ہے کہ محکمہ سیاحت کا کوئی اہلکار کسی کرد خاتون پرجسنی تشدد میں ملوث نہیں ہے۔ کرد خاتون پر جنسی حملے میں ایک کرد شخص ہی ملوث ہے جسے حراست میں لے لیا گیا ہے۔ حکومت کی جانب سے الزام عاید کیا گیا ہے کہ مہاباد شہرمیں کرد شہریوں کا احتجاج غیر ملکی سازش ہے جس کا مقصد ایران کو اندرونی طور پر کمزور کرنا ہے۔ نیز کرد مظاہرین کو بیرون ملک سے رقوم مل رہی ہیں۔درایں اثنا کردوں کی ایک دیرینہ سیاسی جماعت’کوملہ‘ نے حکومتی موقف مسترد کردیا ہے اور کہا ہے کہ ایک خاتون کی مبینہ عصمت ریزی میں ایک سرکاری اہلکار ہی ملوث ہے۔ حکومت کرد شہریوں کے ساتھ دانستہ طورپر امتیازی سلوک کررہی ہے اور خاتون پرجنسی تشدد میں ملوث اہلکار کو بچاتے ہوئے الزام ایک کرد شہری پرڈال دیا گیا ہے۔خیال رہے کہ حالیہ چند ہفتوں سے مہا باد شہرمیں حکومت کے خلاف ہونے والے پرتشدد مظاہروں میں 70 سے زاید افراد ہلاک اور گرفتار کیے جا چکے ہیں۔ یہاں یہ امرقابل ذکر ہے کہایران کے مہاباد شہر میں کردوں کی نمائندہ جماعت ”کوملہ“ دنیا بھر کی کرد تنظیموں کی ’ماں‘ سمجھی جاتی ہے۔ کوملہ کی بنیاد سنہ 1946ءمیں رکھی گئی تھی۔ اس کے بعد دنیا کے دیگر خطوں میں کرد جماعتیں قائم ہونا شروع ہوئیں جو دراصل کوملہ ہی کی بطن سے پھوٹی تھیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



تاحیات


قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…