اسلام آباد(نیوز ڈیسک)یمن میں اقوام متحدہ کے نمائندے نے کہا ہے کہ سعودی عرب اور اتحادیوں کی جانب سے آبادی والے علاقوں میں بلاتفریق بمباری بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ بمباری میں 1400 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جن میں آدھے لوگ عام شہری تھے۔اقوام متحدہ کے یمن میں امدادی کاموں کے نمائندے جوہانز وین ڈی کلو نے کہا ہے کہ ان کو شمالی یمن میں تازہ ترین بمباری پر تشویش ہے۔’بہت سے عام شہری صعدہ میں پھنسے ہوئے ہیں اور ایندھن کی کمی کے باعث ان کی ٹرانسپورٹ تک رسائی مشکل ہے۔‘دوسری جانب ایم ایس ایف کی کارکن ٹیریسا جو صعدہ کے ایک ہسپتال میں تعینات ہیں نے بتایا کہ رات کو شدید بمباری کی گئی اور رپورٹوں کے مطابق سعودی عرب اور اتحادیوں نے 140 حملے کیے۔’یہاں نہ بجلی ہے اور نہ فون۔۔۔ اور اس کی وجہ سے شہریوں کو خمیازہ بھگتنا پڑ رہا ہے۔’یمن پر بلاتفریق بمباری عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے انھوں نے متنبہ کیا کہ اتحادیوں کی جانب سے صعدہ چھوڑ دینے کا اعلان ہر کسی نے نہیں سنا۔ یہ پمفلٹ پرانے صعدہ میں گرائے گئے تھے۔ان کا کہنا تھا کہ ان کی ٹیم سات حاملہ خواتین کا علاج کر رہی تھی لیکن ان میں سے پانچ خواتین شدید بمباری کے باعث چلی گئیں۔