ٹوکیو(نیوزڈیسک) جاپان کے ایک چڑیا گھر نے ایک نومولود بندریا کا نام برطانیہ کی نومولود شہزادی کے نام پر شارلٹ رکھ دیا تھا، جس پر کافی تعداد میں شکایات موصول ہوئیں تو چڑیا گھر کی انتظامیہ نے اس پر معافی مانگ لی ہے۔ٹاکاساکیاما نیچرل زولوجیکل گارڈن کی انتظامیہ نے کہا کہ وہ میکاک نامی لنگور نسل کی نومولود بندریا کا نام تبدیل کرنے پر غور کررہی ہے۔جاپان کے جنوبی شہر اوئیٹا کے زیرانتظام اس چڑیا گھرنے روایت کے مطابق اس سال اپنے پہلے بندر کی پیدائش پر اس کے نام کا اعلان کیا تھا جس کے بعد اس کو موصول ہونے والی ناراضگی سے بھری فون کالز اور ای میلز کا سیلاب امڈ آیا تھاتاہم اس سے قبل بدھ کو پیدا ہونے والی اس بندریا کے نام کے لیے عوامی ووٹنگ کروائی گئی تو شارلٹ نام اس میں کافی مقبول رہا تھامخالفین کی بڑی تعداد کا کہنا تھا کہ شہزادی کے نام پر ایک بندریا کا نام رکھنا برطانوی شاہی خاندان کی توہین ہے۔چڑیا گھر کے عہدے دار اکیرا آسانو کے مطابق ان میں سے کچھ کا کہنا تھا کہ اگر جاپانی شہزادی کے نام کسی بندر کو دیا جائے تو جاپانی عوام ناراض ہوجائیں گے۔اکیرا آسانو نے کہا کہ ان شکایتوں کا تعلق جاپان سے ہے، برطانوی شہریوں کی شکایتوں کے بارے میں انہیں علم نہیں۔انہوں نے کہا کہ انہیں شارلٹ کے لیے بھی حمایت موصول ہوئی ہے، تاہم اب نکتہ نظر بڑے پیمانے پر تقسیم ہوگیا ۔چڑیا گھر کی ویب سائٹ پر پوسٹ کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا کہ ”ہم دل کی گہرائی سے معذرت خواہ ہیں کہ بندر کے پہلے بچے کے نام کے معاملے پر بہت سے لوگوں کو پریشانی ہوئی۔ ہم نے ان کی رائے کو سنجیدگی سے لیا“۔