اسلام آباد(نیوز ڈیسک)آسٹریلیا میں پولیس نے دہشت گردی کے ایک منصوبے کو ناکام بنانے کا دعویٰ کرتے ہوئے میلبورن کے مضافاتی علاقے سے ایک 17 سالہ نوجوان کو گرفتار کر لیا ہے۔پولیس کے مطابق اس کارروائی میں شہر میں تین دیسی ساختہ بموں سے دھماکے کرنے کی منصوبہ بندی کو ناکام بنایا گیا ہے۔ میڈیارپورٹس کے مطابق پولیس نے میلبور ن کے شمال میں گرےن ویل نامی علاقے میں ایک گھر پر چھاپہ مارا تھا۔وہاں سے حراست میں لیے جانے والے نوجوان کی شناخت ابھی نہیں بتائی گئی ہے اور اسے پیر کو عدالت میں پیش کیا جائے گا۔اس نوجوان پر ’دہشت گردی کی کارروائی کی تیاری کرنے‘ اور ’دہشت گردی کی کارروائی سے جڑی چیزیں رکھنے‘ کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔پولیس نے ان تینوں بموں کو ناکارہ بھی بنا دیا ہے جو گزشتہ روز مارے گئے چھاپے کے دوران برآمد ہوئے تھے۔سنیچر کو آسٹریلوی وزیر اعظم ٹونی ایبٹ نے کہا ہے کہ ’بموں سے دھماکے کرنے کے منصوبے کے ثبوت ملے ہیں اور یہ منصوبہ کافی آگے بڑھ چکا تھا۔‘ پولیس نے میلبورن کے شمال میں گرےن ویل نامی علاقے میں ایک گھر پر چھاپہ مارا تھاپولیس کے مطابق وہ اس مبینہ حملے کے ہدف کے بارے میں کچھ نہیں بنا سکتے۔تاہم آسٹریلیا کی وفاقی پولیس کے ڈپٹی کمشنر مائیک فیلن نے میلبرن میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ’میں آپ کو یہ ضرور بتا رہا ہوں کہ کچھ ہونے والا تھا۔‘ان کا کہنا تھا کہ ’گذشتہ روز وکٹوریہ پولیس اور اے ایف پی کی کارروائی کی وجہ سے یقیناً کچھ شہری آج زندہ ہیں۔‘خیال رہے کہ یہ ایک ماہ میں دوسرا موقع ہے کہ آسٹریلوی پولیس نے میلبرن اور اس کے مضافات میں دہشت گردی کی کارروائی کے منصوبہ سازوں کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔اس سے قبل اپریل میں بھی پانچ افراد کو حراست میں لیا گیا تھا جو مبینہ طور پر اینزیک میموریل کی تقریب پر حملوں کا منصوبہ بنا رہے تھے۔آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں ایزنی ڈے ان لوگوں کی یاد میں منایا جاتا ہے جو جنگ، جدوجہد یا امن مہمات کے دوران مارے گئے تھے۔