اسلام آباد(نیوزڈیسک ) چین کے صدرشی جن پنگ جمعرات کو قزاخستان کے دورہ پرآستانہ پہنچے گئے۔چینی صدر اپنے دورہ کے دوسرے مرحلہ میں روس جائیں گے جہاں وہ نازی ازم کی شکست کی 70 ویں سالگرہ کی تقریب میں شرکت کریں گے۔انہوں نے آخری مرتبہ گزشتہ سال ستمبر 2013 میں وسطی ایشیائی ممالک کا دورہ کیا تھا اوراس موقع پرانھوں نے سلک روڈ اکنامک بیلٹ منصوبے پرپہل قدم کی تجویز پیش کی تھی۔یہ منصوبہ ایشیا اور یورپ کے درمیان اقتصادی تعلقات کومزیدمضبوط بنانے کی کوشش ہے۔قازخستان کے حال ہی میں دوبارہ منتخب ہونیوالے صدر نور سلطان نذر بائیوف نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ وہ اکنامک بیلٹ منصوبے کی مکمل حمایت کرتے ہیں کیونکہ اس سے ہمارے ملک کو بہت زیادہ فائدہ پہنچے گا۔چینی صدر کے دورہ کے دوران دونوں ممالک کے مابین متعدد بڑے منصوبوں کے معاہدوں پر دستخط کئے جانے کا امکان ہے۔قرخستان ، چین کےساتھ 1700 کلومیٹر سے زائد سرحد رکھتا ہے اورشاہرا?ں ، ریلوے ، تیل، گیس اور یورینیم کے وافر وسائل میں آسان نقل و حمل کا حامل ہے۔چین قزاخستان کا سب سے بڑا تجارتی پارٹنر ہے اور ایکسپورٹ مارکیٹ ہے اوردونوں ممالک کا دوطرفہ تجارت کا حجم سالانہ 20 فیصد سے بھی بڑھ گیا ہے۔قزاخستان غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کا خواہاں ہے، اوراس کوچین کی طرف سے بڑی سرمایہ کاری کی امید ہے۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں