دھمکیاں دینی شروع کردیں۔26 جنوری 2013 کو احمد چوہدری کے بھائی اور دیگر رشتے داروں نے شجاعت کے والدین کی گاڑی پر فائرنگ کردی، جس کے بعد چوہدری نے شجاعت کے والد کو فون کرکے اپنی بیٹی کی گھر واپسی کا مطالبہ کیا، دوسری صورت میں ان کے پورے خاندان کو قتل کرنے کی دھمکی دی۔پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ چوہدری نے عباس کے والد کو فون پر کہا کہ ‘ابھی تو صرف ڈرانے کے لیے آپ پر فائرنگ کی گئی ہے، لیکن اگلی مرتبہ آپ پانچوں افراد کے سینے میں گولی ماری جائے گی’۔کچھ دن بعد بھی اسی قسم کی دھمکیاں دی گئیں اوربعد ازاں شجاعت عباس کے والد اور اس کی 21 سالہ بہن کو قتل کردیا گیا۔عینی شاہدین کے مطابق چوہدری کے بھائی اور ان کے رشتے داروں نے مقتولین کو گولی ماری اور لاشوں کی بے حرمتی کی۔جس کے بعد شجاعت عباس کے خاندان کے بقیہ افراد امریکا فرار ہوگئے۔احمد چوہدری کو بروکلین میں یو ایس فیڈرل کورٹ کے جج ولیم کنز نے سزا سنائی۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں