جمعہ‬‮ ، 07 فروری‬‮ 2025 

امریکہ نے شامی باغیوں کی تربیت دینی شروع کر دی

datetime 8  مئی‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)امریکہ نے شدت پسند گروہ دولت اسلامیہ کےخلاف موثر کارروائی کے لئے شام کے باغیوں کے ایک گروپ کی اردن میں عسکری تربیت شروع کی ہے۔امریکہ وزیر دفاع ایشٹن کارٹر نے کہا ہے کہ امریکہ اگلے تین برسوں میں15 ہزار ایسے جنگجوو¿ں کی تربیت کا منصوبہ رکھتا ہے۔انھوں نے کہا کہ امریکہ سے تربیت حاصل کرنے والے باغی جنگجوو¿ں کو دولت اسلامیہ سے مقابلہ کرنا ہے نہ کہ بشار الاسد حکومت سے۔ البتہ وزیر دفاع نےاس سوال کا کوئی واضح جواب نہیں دیا کہ اگر ان جنگجوو¿ں نے شام کی سرکاری افواج کے ساتھ لڑنا شروع کردیا تو امریکہ کی پوزیشن کیا ہو گی؟وزیر دفاع ایشٹن کارٹر نے کہا کہ 90 لوگوں کو اردن میں ایک محفوظ مقام پر تربیت دی جا رہی ہے۔ انھوں نے کہا جلد ہی اسی طرح کے مزید جنگجوو¿ں کی اردن، ترکی، قطر اور سعودی عرب میں تربیت شروع کی جائے گی۔دوران تربیت ان جنگجوو¿ں کو امریکہ تنخواہ ادا کرے گا۔وزیر دفاع نے میدان جنگ میں ان باغیوں کی مدد کرنے کے بھی امکان کو رد نہیں کیا ہے۔امریکی وزیر دفاع نے کہا کہ قریباً چار ہزار رضاکاروں نے اپنی خدمات پیش کی تھیں لیکن انھوں نے صرف 400 لوگوں کا انتخاب کیا ہے۔امریکی وزیر دفاع نے کہا کہ تربیت کےدوران ان جنگجوو¿ں کو بتایا جائےگا کہ دوران جنگ عالمی قوانین کی خلاف ورزی نہ کریں۔پینٹاگون نے یہ واضح نہیں کیا کہ یہ جنگجو تربیت حاصل کرنے کے بعد کب میدان جنگ میں اتریں گے۔



کالم



ہم انسان ہی نہیں ہیں


یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…