اسلام آباد(نیو ز ڈیسک)امریکہ اور کیوبا کے درمیان 50 سال بعد فیری سروس کی منظوری دیدی گئی ۔ دونوں ممالک کے درمیان فیری سروس سنہ 1960 میں اس وقت معطل ہو گئی تھی جب امریکہ نے کیوبا پر تجارتی پابندیاں عائد کی تھی۔ غیر ملکی خبر رسا ں ادارے کے مطا بق گذشتہ سال دسمبر میں واشنگٹن نے دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات کو بحال کرنے کا اعلان کیا۔اس کے بعد امریکی حکومت نے کیوبا سے پابندی ہٹا لی ہے اور کئی فیری کمپنیوں کا کہنا ہے انھیں لائسنس جاری کیا گیا ہے۔میامی میں مبنی یونائٹڈ امریکن شیپنگ سروسز کے صدر جوزف ہنسن نے کہاکہ ’آج لیا جانے والے قدم آگے کی جانب ایک بڑا قدم ہے۔ اگر سب کچھ درست رہا تو ستمبر تک ہم فیری سروس شروع کر دیں گے۔‘فلوریڈا میں فورٹ لاڈرڈیل کی ہوانا فیری پارٹنرز کا کہنا ہے کہ انھیں بھی لائسنس جاری کیا گیا ہے۔اس فیری کمپنی نے اپنے فیس بک صفحے پر لکھا: ’یہ تاریخی اہمیت کا حامل ہے۔ صدر اوباما کا ان کی قیادت کے لیے شکریہ جن کے ہم بہت احسان مند ہیں۔‘کیوبا میں بی بی سی کے نمائندے ول گرانٹ کا کہنا ہے کہ اس اعلان کا مطلب ہرگز یہ نہیں کہ فوری طور پر کشتیاں کیوبا کے ساحل کے لیے اپنی خدمات شروع کر پائیں گی کیونکہ دونوں ممالک میں موجود دفتری ضابطوں سے نکلنا ابھی باقی ہے۔تاہم انھوں نے کہا کہ اس کے ذریعے واشنگٹن نے مزید اشارہ دیا ہے کہ وہ کیوبا کو تنہا کرنے کی ماضی کی اپنی پالیسی سے آگے تعاون کے ایک نئے عہد کا آغاز کر رہا ہے۔اس سے قبل جیٹ بلو کی نیویارک سے ایک پرواز کا پہلے ہی اعلان کیا جا چکا ہے۔بہر حال نئی پرواز اور کشتی سروسز کے باوجود امریکی شہریوں پر کیوبا جانے پر ابھی بھی پابندی جاری ہے۔صرف وہی افراد کیوبا جا سکتے ہیں جن کے پاس 12 مختلف درجوں میں درست کاغذات موجود ہیں۔اطلاعات کے مطابق کشتیوں کو کیوبا سامان لے جانے کی بھی اجازت ہوگی۔خیال رہے کہ جنوبی فلوریڈا سے کیوبا کا پانی کے راستے فاصلہ 150 کلومیٹر ہے۔