دوحہ(نیوزڈیسک) قطر کے دارالحکومت دوحہ میں طالبان اور افغان حکومت کے درمیان دو روزہ مذاکرات بغیر نتیجے کے ختم ہوگئے ۔ذرائع کے مطابق دوحہ میں طالبان اور افغان حکومت کے وفود کے درمیان اب تک ہونے والے مذاکرات میں جنگ بندی پر اتفاق نہ ہوسکا ۔ فریقین کے درمیان بات چیت جاری رکھنے پراتفاق ہوگیا۔ذرائع نے بتایا کہ مذاکرات میں افغان طالبان کے آٹھ رکنی وفد نے حصہ لیاافغان وفد کی نمائندگی قیوم کوچئی نے کی طالبان کی نمائندگی شیرمحمد عباس ستنکزئی کر رہے تھے۔ مذاکرات میں افغانستان میں وسیع ترحکومت کے قیام سمیت مستقل جنگ بندی پر بھی بات چیت کی گئی۔افغان اور طالبان ذرائع کے مطابق، مذاکرات میں امریکا، چین اور پاکستان کے نمائندے بھی شریک تھے، پاکستان نے مذاکرات میں شرکت کی تصدیق یا تردید نہیں کی ہے تاہم مذاکرات کا خیر مقدم کیا۔افغان حکومت نے مطالبہ کیا کہ طالبان پہلے لڑائی بند کرکے جنگ بندی کا اعلان کریں۔ جبکہ افغان طالبان نے کہاکہ غیرملکی افواج کے انخلائ تک جنگ بندی ممکن نہیں۔ذرائع نے بتایا کہ فریقین نے مذاکرات جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے غیر ملکی میڈیا کے مطابق مذاکرات مزید جاری رہے تو ہوسکتاہے کہ فریقین کسی نتیجے پرپہنچ سکیںاس سے پہلے قطر کی وزارت خارجہ میں ایشیائی امور کے ڈائریکٹر یوسف السعدہ نے مقامی میڈیا کو بتایاکہ طالبان اور افغان حکومت کے درمیان مذاکرات کا انعقاد قطر نے کیا۔افغان طالبان وفد میں شریک ایک نمائندے نے بتایا کہ مذاکرات کے دوران ہم نے اپنے مطالبات اور شرائط تحریری شکل میں افغان حکومت کے سامنے پیش کیں، طالبان نمائندے کے مطابق مذاکرات کے دوران قیوم کوچئی نے افغان طالبان کو بھائی قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ لڑائی بند کردیں اور جنگ بندی کا اعلان کریں، قیوم کوچئی نے طالبان پر زور دیا کہ وہ افغانستان آئیں اور افغان آئین کا احترام کریں، مذاکرات کے دوران طالبان نے موقف پیش کیا طالبان نمائندے کے مطابق، مذاکرات بغیر کسی اتفاق رائے کے ختم ہوئے تاہم بات چیت جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا اور اس سلسلے میں مزید مذاکرات اب آئندہ ماہ متحدہ عرب امارات میں ہوں گے –