جمعرات‬‮ ، 18 ستمبر‬‮ 2025 

بحیرہ روم میں 48 گھنٹوں میں ہزاروں تارکین وطن کو بچایا لیا گیا

datetime 4  مئی‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیو زڈیسک) اٹلی کے کوسٹ گارڈ نے بحیرہ روم لیبیا کے ساحلی علاقوں کے قریب گذشتہ 48 گھنٹوں کے دوران پانچ ہزار آٹھ سو غیر قانونی تارکینِ وطن کو زندہ بچا لیا اور ریسکیو کیے جانے والے افراد کو اٹلی لایا گیا ہے۔ اطا لو ی حکام کا کہنا ہے کہ سمندر میں تلاش اور ریسکیو آپریشن جاری ہے جبکہ ریسکیو آپریشن کے دوران 10 لاشیں بھی ملی ہیں۔کوسٹ گارڈ حکام نے مزید بتایا ہے کہ یہ افراد اچھے موسم کا فائدہ اٹھاتے ہوئے مختلف کشتیوں پر سوار ہو کر غیر تارکینِ وطن پر بحیر روم عبور کر کے یورپ میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے تھے۔رواں سال کے دوران اب تک بحیرہ روم غیر قانونی طور پر عبور کرنے کی کوشش میں 1750 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔اطالوی حکام کا کہنا ہے کہ غیر قانونی تارکینِ وطن کو اٹلی اور فرانس کی امداد کشتیوں نے بچایا اور غیر تارکینِ وطن کو سمندر میں 27 مقامات پر ریسکیو کیا گیا۔اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین نے خبردار کیا ہے کہ رواں سال غیر قانونی طور پر سمندر عبور کرنے کی کوشش میں مرنے والوں کی تعداد 30 ہزار سے تجاوز کر سکتی ہے۔گذشتہ سال بحیرہ روم میں ڈوب کر 3269 افراد ہلاک ہوئے تھے۔امکان ہے کہ سمندر میں ٹھہراو¿ کا فائدہ ا±ٹھاتے ہوئے انسانی سمگلر مزید افراد کو یورپی ممالک میں بھجوانے کے لیے غیر قانونی طور پر سمندر عبور کروائیں گے۔گذشتہ ماہ یورپی یونین کے رہنماو¿ں نے بحیرہ روم میں ایک کشتی ڈوبنے کے واقعے میں 800 افراد کی ہلاکت کے بعد خصوصی اجلاس طلب کیا تھا جس میں غیر قانونی تارکینِ وطن کے بحران سے نمٹنے کے لیے خصوصی اقدامات کی منظوری دی تھی۔اٹلی کے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ انسانی سمگلنگ کو اکیسوین صدی میں ’انسانی غلامی‘ کا مترادف قرار دیا تھا۔یورپی یونین کا کہنا تھا کہ تلاش کے عمل اور ریسکیو آپریشنز کے لیے فنڈز میں تین گنا اضافہ کرنے کے ساتھ ساتھ سمگلروں کی کشتیوں کو نشانہ بنانے کے لیے فوجی بھی حملے کیے جائیں گے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…