بدھ‬‮ ، 05 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

سعودی عرب یمن میں کلسٹر بم استعمال کر رہا ہے

datetime 3  مئی‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

یمن (نیوزڈیسک )انسانی حقوق کی ایک تنظیم کا کہنا کہ سعودی عرب اور اس کے اتحادی افواج یمن میں حوثی جنگجوو¿ں کے خلاف ب تباہی پھیلانے والے کلسٹر بم استعمال کر رہا ہے۔ جس کی وجہ سے عام شہریوں کی زندگیوں کو طویل مدتی خطرات کا سامنا ہے۔انسانی حقوق کی تنظیم ہیومن رائٹس واچ کے مطابق اس بات کے ٹھوس شواہد موجود ہیں کہ اتحادی افواج نے جنوبی یمن کے صوبے صدا پر عام آبادی والے علاقوں میں ان بموں سے حملہ کیا ہے۔ صوبے صدا حوثیوں کا مضبوط گڑھ سمجھا جاتا ہے۔انسانی حقوق کی تنظیم کے مطابق ایسے تصویری اور ویڈیو شواہد ملے ہیں جن سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ کلسٹربم امریکہ کی جانب سے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کو فراہم کیے گئے ہوں۔دوسری جانب سعودی عرب نے یمن میں کلسٹر بم پھیکنے کی تردید کی ہے۔ اور کہا ہے کہ حوثی باغیوں کے خلاف زمینی آپریشن کی اطلاعات بھی حقائق پر مبنی نہیں ہیں۔واضع رہے کہ کلسٹر بم کے ذریعے ایک وسیع علاقے پر چھوٹے چھوٹے بم گراتے ہیں جو اگر فوری طور پر نہ بھی پھٹیں تو زمین میں دھنسے جانے کی وجہ سے آبادی کے لیے خطرناک ہوتے ہیں۔ایک معاہدے کے تحت دنیا کے 116 ممالک نے ان بموں کے استعمال پر پابندی لگائی ہوئی ہے لیکن سعودی عرب ان ممالک میں شامل نہیں ہے امریکہ اور سعودی اتحاد میں شامل دیگر ممالک نے بھی پابندی کے اس معاہدے پر دسخط نہیں کیے ہیں۔ہیومن رائٹس واچ کے مطابق ایک مبینہ کلسٹر بم یمن میں آلِصفرا کے علاقے المارا پر گرایا گیا ہے۔تنظیم نے اپنی ویب سائٹ پر اس حملے کی تصاویر بھی شائع کی ہیں جن میں ایک امریکی کمپنی کے تیار کردہ CBU-105 نامی کلسٹر بم کی باقیات دیکھی جاسکتی ہیں۔ یہ وہ بم ہیں جو حالیہ برسوں میں امریکہ کی جانب سے سعودی عرب اور متحدہ عب امارات کو فراہم کیے گئے ہیں۔دوسری جانب سعودی عرب نے کلسٹر بم استعمال کرنے کی تردید کی ہے۔بعض ذرائع کا کہنا تھا کہ عدن میں اتحادی افواج کے زمینی دستوں کو دیکھا گیا ہے۔گو کہ آزاد ذرائع سے اس خبر کی تصدیق نہیں کی ہے۔سعودی عرب کی فوج کے ترجمان نے کہا ہے کہ یمن کے شہر عدن میں حوثی باغیوں کے خلاف زمینی کارروائی نہیں کی جا رہی ہے۔یاد رہے کہ حوثیوں کے خلاف جاری سعودی عرب اور اس کے اتحادی فضائی کارروائی میں اب تک 12 سو سے زیادہ افراد ہلاک اور 3 لاکھ افراد اپنے گھربار چھوڑنے پر مجبور ہوچکے ہیں۔



کالم



دنیا کا انوکھا علاج


نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…