جمعرات‬‮ ، 14 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

عراق کی امداد سے متعلق امریکی کانگریس میں متنازعہ بل کی منظوری

datetime 2  مئی‬‮  2015
President Barack Obama delivers a health care address to a joint session of Congress at the United States Capitol in Washington, D.C., Sept. 9, 2009. (Official White House Photo by Lawrence Jackson) This official White House photograph is being made available only for publication by news organizations and/or for personal use printing by the subject(s) of the photograph. The photograph may not be manipulated in any way and may not be used in commercial or political materials, advertisements, emails, products, promotions that in any way suggests approval or endorsement of the President, the First Family, or the White House.
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)امریکی کانگریس نے عراق اوربعض دوسرے ملکوں کی فوجی امداد سے متعلق ایک نئے متنازعہ بل کی منظوری دی ہے، جس میں عراق کی امداد کو بعض شرائط کے ساتھ مشروط کیا گیا ہے۔العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق کانگریس کی مسلح افواج سے متعلق کمیٹی میں یہ بل ”میک تھورنبیری“ نامی ایک سینیٹر نے پیش کیا ہے۔ ایسا ہی ایک بل کچھ عرصہ پیشتر امریکا کے اتحادی پاکستان کے لیے بھی منظور کیا گیا تھا جو”کیری لوگر“ بل کے نام سے مشہور ہوا۔ اس بل میں پاکستان کو دی جانے والی امداد بھی بعض غیر ضروری شرائط کے ساتھ مشروط کی گئی تھی۔اب ایسا ہی طرز عمل عراق کے بارے میں بھی اپنایا گیا ہے۔ اس مسودہ قانون میں عراق کے لیے سنہ 2016ءکے مالی سال کے دوران 715ملین ڈالر کی فوجی امداد مختص کی گئی ہے۔ تاہم اسے بعض اہم شرائط کے ساتھ مشروط کردیا گیا ہے۔ بل میں قرار دیا گیاہے کہ عراقی حکومت اس فوجی بجٹ کا 25 فی صد شدت پسند تنظیم دولت اسلامی عراق وشام”داعش“ کے خلاف جنگ کے لیے نیم خود مختار صوبہ کردستان کی ”البیشمرکہ“ اورسنی فوج کودینے کی پابند ہوگی۔ بقیہ 75 فی صد امدادی رقم کے استعمال کے بارے میں بغداد حکومت امریکی وزارت دفاع اور خارجہ کو بتانے کی پابند ہوگی کہ یہ رقم قومی مفاہمت کے لیے استعمال کی گئی ہے۔ تاہم اگرعراقی حکومت اس رقوم کو قومی مفاہمت کے لیے استعمال نہیں کرسکے گی تو اس رقم کا 60 فی صد حصہ کرد اور سنی افواج کو دے دیا جائے گا۔اسی مسودہ قانون میں شام کی اعتدال پسند اپوزیشن کے نمائندہ عسکری گروپوں کی تربیت کے لیے 600 ملین ڈالر کی رقم مختص کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ اردنی فوج کی جنگی صلاحیتوں کو بہتر بنانے اور سرحدوں کی حفاظت کے لیے بھی رقم مختص کی گئی ہے۔دوسری جانب عراق نے امریکی کانگریس میں مشروط امدادی بل پر سخت رد عمل کا اظہار کیا ہے۔ عراقی ارکان پارلیمنٹ نے ”میک تھورنبیری“ بل کو عراق کی بالادستی کی توہین اور عراقی قوم کے دہشت گردی کے خلاف عزم سے لاپرواہی کا مظہر قرار دیا ہے۔ عراقی وزیراعظم حیدرالعبادی نے بھی مشروط امریکی امدادی بل مسترد کردیا ہے اورکہا ہے کہ اس طرح کے متازعہ اور مشروط قوانین سے عراق میں انتشار مزید بڑھے گا۔



کالم



23 سال


قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…