ادلب(نیوز ڈیسک)شام میں فوج کی جانب سے صوبہ ادلب میں ایک اور کیمیائی حملے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں، انسانی حقوق کے کارکنوں کا کہنا ہے کہ درجنوں افراد کی حالت غیر ہو گئی ہے اور انہیں سانس لینے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔دوسری جانب صوبہ دیرالزور میں داعش کے زیر انتظام بارود تیار کرنے والی فیکٹری میں زور دار دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں 25 جنگجو ہلاک ہو گئے۔ تفصیلات کے مطابق انسانی حقوق کے کارکنوں نے بتایا کہ شامی فوج نے ہیلی کاپٹروں کے ذریعے قصبہ سراقب پر بیرل بم برسائے جن سے کلورین گیس کا اخراج ہوا، جسکے نتیجے میں درجنوں افراد بیہوش ہو گئے ، ان افراد کو سانس لینے میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ان اطلاعات کی دیگر ذرائع سے تصدیق نہیں ہو سکی۔ شام میں اقوام متحدہ کے مشن نے بھی فوری طور پر کوئی جواب نہیں دیا۔شامی قومی اتحاد کے سربراہ خالد خوجہ نے کہا کہ انہیں سلامتی کونسل کے ارکان کیساتھ غیر رسمی ملاقات کے دوران تازہ کیمیائی حملے کی اطلاعات ملی ہیں۔ انہوں نے سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ وہ اب اپنی قراردادپر عملدرآمد کرائے۔ سلامتی کونسل نے گزشتہ ماہ شام کے متعلق ایک قرارداد منظور کی تھی کہ اگر اب شامی حکومت نے کیمیائی ہتھیار استعمال کئے تو اس کے خلاف پابندیاں عائد کر دی جائیں گی۔دوسری جانب صوبہ دیر الزور میں دہشت گرد تنظیم داعش کے زیر انتظام بارود تیار کرنے والی ایک فیکٹری میں زور دار دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں 25 جنگجو ہلاک ہو گئے۔شامی مبصر گروپ نے بتایا کہ فوری طور پر واضح نہیں ہو سکا کہ یہ دھماکہ حادثاتی طور پر ہواہے یا کسی میزائل حملے کا نتیجہ تھا۔مبصر گروپ نے بتایا کہ دیر الزور کے قصبہ المیادین میں موجود فیکٹری میں زور دار دھماکہ ہوا جس سے پورا قصبہ ہی لرز اٹھا،بعد ازاں متعدد چھوٹے دھماکے بھی سنے گئے۔