نئی دلی (نیوز ڈیسک) بھارتی پولیس کے شرمناک سلوک کا شکار ہونے والے ایک گواہ کے بیانات نے بھارتی نظام انصاف اور خصوصاً پولیس کے کردار کا پول کھول دیا ہے۔ممبئی شہر میں ہونے والے بم حملوں کے متعلق کیس میں استغاثہ کے گواہ نے عدالت کو بتایا کہ پولیس نے اسے ایک دیگر ملزم کا پیشاب پینے پر مجبور کیا جبکہ اسے گٹر کا پانی بھی پلایا جاتا رہا۔ گواہ کا مزید کہنا تھا کہ اسے اور ایک دیگر ملزم کو ایک آوارہ کتے کے ساتھ جنسی فعل پر بھی مجبور کیا گیا جبکہ اپریل 2003ءسے لے کر مئی 2003ئ تک قید کے دوران انہیں خوفناک تشدد کا نشانہ بھی بنایا جاتا رہا۔پولیس نے دسمبر 2002ئ، جنوری اور مارچ 2003ئ میں ممبئی میں ہونے والے دھماکوں کے الزام میں 16 افراد کو چارج شیٹ کررکھا ہے۔ 23 اپریل کو جب ایک ملزم سے پولیس کے تشدد کی تفصیلات بیان کرنے کو کہا گیا تو اس کا یہ بھی کہنا تھا کہ وہ ان تمام غلیظ حرکات کا ذکر نہیں کرسکتا جو اس کے ساتھ کی گئیں کیونکہ عدالت میں خواتین وکلائ بھی موجود ہیں۔ پولیس تشدد کے متعلق حالیہ بیانات 2003ءمیں دئیے گئے بیانات سے مطابقت رکھتے ہیں لیکن پولیس نے الزامات کو ماننے سے انکار کیا ہے