اسلام آباد(نیوز ڈیسک) فرانس کے مزاحیہ سیاسی رسالے چارلی ہیبڈو کے کارٹونسٹ نے حضرت محمد ﷺ کے خاکے نہ بنانے کا اعلان کیا ہے۔خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق چارلی ہیبڈو کے کارٹونسٹ لوز نے ایک میگزین کو اپنے انٹرویو میں کہا کہ “اب مجھے اس میں دلچسپی نہیں رہی۔ میں اس سے تھک گیا ہوں، جس طرح میں سرکوزی کے خاکے بنا بنا کے تھک گیا تھا۔ میں اپنی پوری زندگی یہ خاکے بنانے میں صرف نہیں کرسکتا”۔یاد رہے کہ چارلی ہیبڈو نامی رسالے نے 2011 میں پیغمبر اسلام حضرت محمد محمد ﷺکے توہین آمیز خاکے اپنے سرورق پر شائع کیے تھے جس کے بعد اس کے دفتر پر فائربموں کے ذریعے حملہ بھی کیا گیا تھا، بعد ازاں اس میگزین نے داعش کے خلیفہ ابوبکر البغدادی کے حوالے سے ٹوئٹ کی تھی۔جس کے بعد رواں برس جنوری میں مسلح افراد نے چارلی ہیبڈو کے دفتر پر حملہ کرکے فائرنگ کردی تھی، جس کے نتیجے میں 12 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔کارٹونسٹ لوز نے میگزین کو دیئے گئے انٹرویو میں کہا کہ “دہشت گردوں کی جیت نہیں ہوئی، ان کی جیت تب ہوتی جب پورا فرانس خوفزدہ ہوجاتا”۔ایک مسمان کے لیے کسی بھی طرح حضرت محمد محمد ﷺکی عکاسی توہین رسالت کے زمرے میں آتی ہے،
مزید پڑھئے:میں کس کے ہاتھ پہ اپنا لہو تلاش کروں؟ مقبول ترین سربراہان جنہیں قتل کر دیا گیا۔۔۔
تاہم رسالے کے دفتر پر حملے کے بعد چارلی ہیبڈو نے اپنی اگلی اشاعت میں حضرت محمد محمد ﷺ کے خاکے دوبارہ شائع کیے جس میں کردار کو “Je suis Charlie”(میں چارلی ہوں) کی تختی پکڑائی گئی جبکہ مزید لکھا تھا “سب کچھ معاف ہے”۔آزادی اظہار رائے اور ہلاک شدگان سے یکجہتی کے لیے ادارے نے رسالے کی اربوں کاپیاں فروخت کیں جبکہ عموماً اس کی اشاعت 60 ہزار سے زائد نہیں ہوتی۔