جموں(نیوزڈیسک)مقبوضہ کشمیر میں بھارتی وزیر اعظم کی نام نہاد خصوصی سکالر شپ سکیم کے تحت منتخب ہونےوالے سینکڑوں کشمیری طلباءکامستقبل تاریک ہونے کا خدشہ ہے کیونکہ بھارت کی انسانی وسائل کی ترقی کی وزارت نے طلباءکے وظائف کی رقم ادا کرنے سے انکار کر دیا ہے۔اطلاعات کے مطابق اس سکیم کے تحت مقبوضہ کشمیر سے 3ہزارسے زائد طالبعلموں کو مختلف پیشہ ورانہ ڈگری کورسوں کےلئے منتخب کیاگیاتھا،تاہم ذرائع ابلاغ کی اطلاعات کے مطابق بھارتی وزارت نے وظائف کی رقم ادا کرنے سے انکار کر دیا ہے جس کی وجہ سے کشمیری طالبعلموںکو متعلقہ کالج انتظامیہ کی طرف سے تضحیک کا سامنا ہے۔ 2008کے عوامی انتفادہ میں بڑی تعداد میں کشمیری نوجوانوں کی شرکت کے بعد 2009میںشروع کی جانےوالی نام نہادسکالر شپ سکیم کے تحت کچھ عرصہ تو کشمیر طالب علموں کے تعلیمی اخراجات برداشت کئے گئے تاہم بعد ازاں بھارتی حکومت کے دعوے کھوکھلے ثابت ہو گئے