جمعرات‬‮ ، 18 ستمبر‬‮ 2025 

ایمنسٹی انٹرنیشنل کو پاکستان میں پھانسیوں پر تشویش

datetime 28  اپریل‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیوریارک(نیوزڈیسک )حقوق انسانی کی بین الاقوامی ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا ہے کہ پاکستان نے دسمبر میں سزائے موت پر عملدرآمد کی بحالی کے بعد سے سو افراد کو پھانسیاں دینے کا ’شرمناک سنگ میل‘عبور کر لیا ہے۔تنظیم کے مطابق پاکستان دنیا میں سب سے زیادہ پھانسیاں دینے والے ملکوں کی صف میں شامل ہوتا جا رہا ہے۔ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ ا±س نے پشاور میں آرمی پبلک سکول پر حملے کے بعد17 دسمبر سے پھانسیوں پر عائد پابندی کے خاتمے کے بعد سے آج منگل تک پاکستان میں 100 پھانسیاں ریکارڈ کی ہیں۔تنظیم نے ایک بیان میں کہا ہے کہ صرف چار ماہ میں سو لوگوں کو پھانسیاں دے کر پاکستانی حکام یہ ظاہر کر رہے ہیں کہ ان کے لیے انسانی زندگی کی کوئی اہمیت نہیں۔ایمنسٹی انٹرنیشنل کے ایشیا اور بحرالکاہل کے خطے میں نائب نگراں ڈیوڈ گریفتھ نے کہا کہ ہمارے خدشات اس لیے بڑھ گئے ہیں کہ کئی مقدموں میں انصاف کے تقاضے پورے نہیں کیے گئے اور وہ بین الاقوامی قانون کے طے کردہ کم ترین معیار پر بھی پورا نہیں اترتے۔انہوں نے کہا کہ’ موت کی یہ کنویئر بیلٹ، جرم اور دہشت گردی کی بنیادی وجوہات کے حل میں قطعی طور پر مددگار نہیں ہو سکتا اس لیے اسے فوری ختم کیا جائے۔‘ڈیوڈ گریفتھ نے کہا کہ ’پاکستان میں پھانسیوں کی تعداد میں حالیہ ہفتوں کے دوران خطرناک حد تک اضافہ ہوا ہے اور اب یہ روز کا معمول بن گیا ہے۔ اگر حکومت پاکستان نے فوری طور پر پھانسیوں پر دوبارہ پابندی عائد نہ کی تو کچھ نہیں کہا جا سکتا کہ اس سال مزید کتنی زندگیاں ضائع ہوں گی۔‘ایمنسٹی کے بیان کے مطابق قتل اور دہشت گردی کی کارروائیوں جیسے سنگین بے حد قابل مذمت ہیں مگر انصاف کے نام پر لوگوں کو مارنا کسی طور اس کا توڑ نہیں۔اس کا کہنا ہے کہ جو لوگ یہ جرائم کرتے ہیں، ان پر سزائے موت کی طرف جائے بغیر شفاف انداز میں مقدمے چلائے جانے چاہییں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…