کٹھمنڈو(نیوزڈیسک ) نیپال میں چند روز قبل آنے والے زلزلے سے تباہ ہونے والی عمارتوں کے ملبے سے 4ہزار 400 لاشیں نکال لی گئی ہیں جب کہ نیپال کے وزیر اعظم نے ہلاکتوں کی تعداد 10 ہزار تک پہنچنے کے خدشے کا اظہار کیا ہے۔ نیپال میں زلزلے سے تباہ ہونے والی عمارتوں کے ملبے سے اب تک 4 ہزار 400 لاشوں جب کہ 8 ہزار زخمیوں کو نکالا جاچکا ہے۔ پاکستان سمیت دنیا کے مختلف ممالک کی ٹیمیں نیپال میں امدادی کاموں میں مصروف ہیں۔ نیپال کی وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ ملبے تلے دبے افراد کی تلاش اور متاثرین کی مدد کا عمل جاری ہے۔ اس وقت ملک کا ہر فوجی اور پولیس اہلکار امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہے، اس کے باوجود پولیس اور انتظامیہ خطرے کے سبب ابھی تک ان علاقوں تک نہیں پہنچ پائی جو زلزلے کے مرکز کے قریب واقع ہیں جس کی وجہ سے نیپال کے وزیر اعظم نے ہلاکتوں کی تعداد 10 ہزار ست تجاوز کرنے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔اقوام متحدہ کے مطابق زلزلے سے نیپال کے 80 لاکھ شہری براہ راست متاثر ہوئے جن میں 15 لاکھ 60 ہزار ایسے ہیں جنہیں خوراک، پانی اور رہائش کے مناسب انتظام کی ضرورت ہے۔ اس کے علاوہ 10 لاکھ بچوں پر زلزلے کی تباہ کاری کے گہرے اثرات مرتب ہوئے ہیں جو ان کے ذہنوں پر کئی دہائیوں تک رہ سکتے ہیں۔