جمعہ‬‮ ، 23 مئی‬‮‬‮ 2025 

اسرا ئیلی فو ج کی گزشتہ بر س سکو لو ں پر بمبا ری سے 44 فلسطینی شہید ہو ئے ،اقوام متحدہ

datetime 28  اپریل‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)اقوام متحدہ کی ایک تحقیقا تی رپو رٹ میں انکشا ف کیا گیا ہے کہ گزشتہسال غزہ پر حملے کے دوران اقوام متحدہ کے سات سکولوں میں پناہ لیے ہوئے44 فلسطینی اسرائیل فوج کے براہ راست مارٹر حملوں اور دیگر اقدامات کی وجہ سے ہلاک ہوئے تھے۔فلسطینی حکام نے رپورٹ پر اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ یہ انکوائری جرائم کی عالمی عدالت میں لے کر جائیں گے۔اس انکوائری میں جو ایک آزاد بورڈ کے ذریعے کرائی گئی تھی یہ بھی کہا گیا ہے کہ فلسطینی جنگجوو¿ں نے تین خالی سکولوں کو ہتھیار ذخیرہ کرنے کے لیے استعمال کیا اور دو مرتبہ فلسطینیوں نے غالباً ان سکولوں سے فائر بھی کیے۔اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے ان ہلاکتوں پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کے احاطوں اور زیر استعمال عمارتوں کا تحفظ واجب ہے۔ انھوں نے کہا کہ فلسطینوں کی طرف سے ان عمارتوں کو ہتھیار ذخیرہ کرنے کے لیے استعمال کرنا بھی ناقابلِ قبول ہے۔غزہ پر گزشتہ سال کا اسرائیلی حملہ اب تک کی کارروائیوں میں سب سے تباہ کن تھا جس میں 2200 فلسطینی ہلاک ہوئے تھے۔ ہلاک ہونے والوں میں زیادہ تر فلسطینی عورتیں اور بچے شامل تھے۔ اقوام متحدہ کے اعداد و شمار کے مطابق اس دوران 72 اسرائیلی بھی ہلاک ہوئے تھے جن میں 66 فوجی تھے۔اس تازہ انکوائری میں کہا گیا ہے کہ ایک حملے میں اسرائیلی فوج کی طرف سے چلائے گئے اٹھاسی مارٹر اقوام متحدہ کے ایک لڑکیوں کے سکول پر گرے۔ ایک اور واقعے میں لڑکیوں کے ایک اور سکول کو براہ راست ٹینک کے گولے سے نشانہ بنایا گیا اور ایک تیسرے سکول کو میزائل سے نشانہ بنایا گیا۔گزشتہ سال جولائی کی تیس تاریخ کو متعدد گولے جبالیہ ایلیمینٹری سکول کی عمارت پر گرے۔ اس عمارت کو اعلی الصبح نشانہ بنایا گیا جب یہاں تین ہزار شہری سوئے ہوئے تھے۔ جس کمرہ جماعت پر بم گرا وہ خون آلودہ کپڑوں، بستروں اور ملبے کا ڈھیر بن گیا۔ انکوائری میں کہا گیا کہ اس حملے میں سترہ یا اٹھارہ فلسطینی ہلاک ہوئے جن میں اقوام متحدہ کا ایک اہلکار اور اس کے دو لڑکے بھی شامل تھے۔انکوائری میں کہا گیا کہ اسرائیل فوج کی طرف سے ایک سو پچپن ایم ایم کے ’ہائی ایکسپلوسوز‘ بم داغنے سے پہلے خبردار نہیں کیا گیا تھا اور نہ کوئی وارننگ دی گئی تھی۔اقوام متحدہ کے ادارے برائے فلسطینی پناہ گزیں کے ترجمان نے کہا کہ انکوائری سے پتہ چلا کہ اسرائیلی فوج کو متعدد بار اس بارے میں آگاہ کیا گیا تھا کہ اقوام متحدہ کے سکول کہاں کہاں واقع ہیں اور ان کے محلِ وقوع کے بارے میں بھی تمام معلومات فراہم کی گئی تھیں۔اقوام متحدہ کے ادارے کے ترجمان کرس گنس کا کہنا تھا

مزید پڑھئے:جرائم کی دنیا کا بے تاج بادشاہ داؤدابراہیم

کہ ان میں سے کسی بھی سکول میں کوئی اسلح موجود نہیں تھا اور نہ ہی یہاں سے کوئی ہتھیار چلایا گیا تھا۔ ادھر بان کی مون نے کہا ہے کہ یہ رپورٹ کوئی قانونی تحقیقات نہیں ہیں۔فلسطینی وزیر خارجہ رعد مالکی نے کہا ہے رپورٹ کو جرائم کی عالمی عدالت میں پیش کیا جائے خاص طور پر ایسے وقت جب ابتدائی تحقیقات کرنے کی فلسطینی درخواست پر غور کیا جا رہا ہے۔فلسطینی اتھارٹی اس ماہ جرائم کی عالمی عدالت کی رکن بنی ہے۔مالکی نے رپورٹ شائع کرنے پر اقوام متحدہ کی تعریف کی اور کہا کہ انھیں اس بات پر تشویش تھی کہ اسرائیل اس رپورٹ کو دبوانے کی کوشش کر رہا تھا۔اسرائیل کی وزارت خارجہ کے ترجمان ایمنوئل نہشان نے کہا کہ رپورٹ میں دیئے گئے تمام واقعات پر پہلے ہی تفصیلی تحقیقات کی جا چکی ہیں اور جہاں ضروری تھا ان پر فوجداری اقدامات کیے گئے ہیں اور اسرائیل ہمیشہ حساس مقامات کو نقصان پہنچانے سےگریز کرتا ہے۔



کالم



نیوٹن


’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…

غزوہ ہند

بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا…

10مئی2025ء

فرانس کا رافیل طیارہ ساڑھے چار جنریشن فائیٹر…

7مئی 2025ء

پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…