اسلام آباد(نیوز ڈیسک)مریکی وزیر خارجہ جان کیری نے یمن میں بغاوت کے مرتکب حوثی ملیشیاﺅں اور ان پر اثر ورسوخ رکھنے والے عناصر پر زور دیا ہے کہ وہ مذاکرات کی میز پر آئیں اور تنازعے کے شکار ملک میں بحران کا خاتمہ کریں۔جان کیری نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ “یہ عمل دو طرفہ ہونا چاہئیے ہے۔” کیری کے مطابق سعودی عرب یمن میں جاری مہم کے دوران انسانی بہبود کی کارروائیوں کا آغاز ہورہا ہے اور ‘ہمیں حوثی اور ان پر اثر انداز عناصر کو مذاکرات کی میز پر لانے کو یقینی بنانا ہوگا۔’کیری کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کے پہلے ہی مذاکرات کار کا تعین کر رکھا ہے اور فریقین امن مذاکرات کے لئے کسی جگہ کا تعین کرنے کا عزم دکھا چکے ہیں۔امریکی عہدیدار کا کہنا تھا “اب اہم بات یہی ہے کہ اس عمل کو جلد ازجلد شروع کیا جاسکے کیوںکہ کسی بھی سیاسی حل کا تلاش انتہائی ضروری ہے۔” کیری کے مطابق بے گناہ شہری یمن میں تشدد کا نشانہ بن رہے ہیں اور اس فعل کو ختم کرنا اولین ترجیح ہے۔”امید ہے کہ اگلے کچھ دنوں کے دوران یہ صورتحال مزید بہتر ہوجائے گی اور ہم مذاکرات کے لئے کسی جگہ کا تعین کرسکیں گے۔”اس سے پہلے یمن کے سابق صدر علی عبداللہ صالح نے جمعہ کے روز اپنے باغی اتحادیوں پر زور دیا کہ وہ اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کے فیصلوں کا اطلاق کریں تاکہ سعودی سربراہی میں ہونے والے فضائی حملے روکے جاسکیں۔