’پاکستانی حکومت نے ہمیں مایوس کیا،اہلیہ وارن وائن سٹائن

24  اپریل‬‮  2015

لندن (نیوزڈیسک) وائٹ ہاو¿س کی طرف سے جمعرات کی صبح جب یہ بیان آیا کہ افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ پاکستان میں القاعدہ کے خلاف ایک امریکی کارروائی کے دوران دو بے گناہ یرغمالیوں کی موت ہو گئی ہے اور ان میں سے ایک امریکی ہے تو میرے ذہن میں سب سے پہلے وارن وائن سٹائن کا ہی خیال آیا۔اور اگلی ہی لائن میں واضح ہو گیا کہ میرا شک درست تھا۔ان کا گھر واشنگٹن سے کچھ ہی فاصلے پر میری لینڈ میں ہے اور میں فوراً وہاں پہنچا۔ کئی بار گھنٹی بجانے کے بعد بھی کسی نے دروازہ نہیں کھولا۔ گھر میں شاید کوئی نہیں تھا۔باہر ایک درخت پر تین پیلے فاتے بندھے ہوئے تھے جو امریکہ میں کسی اپنے کے انتظار میں باندھے جاتے ہیں۔ اس اگست میں ان کو اغوا ہوئے چار برس ہو جاتے اور اس درخت پر ایک اور فاتا بندھ جاتا۔لیکن اب اس کی ضرورت نہیں پڑے گی۔تقریباً دو برس قبل میں نے اسی گھر میں وارن وائن سٹائن کی اہلیہ ایلین اور ان کی بیٹیوں سے بات کی تھی۔ کیمرے پر وہ بےحد سنبھل کر بات کر رہی تھیں، پاکستانی اور امریکی حکومت دونوں ہی سے مدد کی درخواست کر رہی تھیں، القاعدہ سے اپیل کر رہی تھیں کہ وہ ایک 72 برس کے

39

بزرگ جنھوں نے ہمیشہ سے پاکستان کی بہتری کے لیے کام کیا ہے، انھیں رہا کر دیں۔کیمرا جب بند ہوا تو وہ کھ±ل کر بولیں اور کہا کہ امریکہ اور پاکستان دونوں ہی کی طرف سے انھیں کوئی مدد نہیں مل رہی ہے۔وہ اکثر پاکستان میں اپنے دوستوں کو فون کرتی تھیں کہ کہیں کسی نے شاید کچھ سنا ہو اور اس مشکل وقت میں بھی پاکستان کے لوگوں کے لیے ان کے پاس صرف تعریف کے الفاظ تھے۔وہ کہہ رہی تھیں ’وارن تو پاکستانی بن چکے تھے، انہی کی طرح کی شلوار قمیض پہنتے تھے، کچھ حد تک اردو بول لیتےتھے اور ہمیشہ عام پاکستانیوں کی مدد اور بہتری کے لیے کام کرتے رہتے تھے۔ کوئی پاکستانی ان کا ب±را کیسے چاہے گا؟‘وارن وائن سٹائن کی اہلیہ نے ا±ن کی رہائی کے حوالے سے خصوصی گفتگو کی تھی وہ خود بھی پاکستان جا چکی تھیں۔ انھوں نے وہاں کئی دوست بھی بنائے تھے۔انھیں امید تھی کہ بی بی سی کی اردو سروس کے ذریعہ ان کی بات عام پاکستانیوں تک پہنچے گی اور شاید کہیں سے کوئی سراغ مل سکے گا۔بی بی سی اردو کے اسلام آباد بیورو کے میرے دوستوں نے وہاں کی پولیس سے بھی بات کی اور جواب وہی ملا جو عام طور پردنیا بھر کی پولیس دیتی ہے ’تحقیقات چل رہی ہے، کچھ پیش رفت ہوئی ہے لیکن اس سے زیادہ ہم کچھ اور نہیں بتا سکتے۔‘امریکی محکمہ خارجہ سے جب میں نے پوچھا تو ان کا بھی یہی کہنا تھا کہ ’ہم اپنی طرف سے ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔‘لیکن پتہ نہیں کیوں لگتا تھا کہ کوئی ان کی بات نہیں کرنا چاہتا۔جمعرات کو ایلین وائن سٹائن نے جو بیان جاری کیا اس میں وہ غصہ صاف نظر آیا جو دو برس پہلے وہ کیمرے پر ظاہر نہیں کر سکی تھیں۔انھوں نے لکھا کہ ’وارن نے پاکستان کے لیے جتنا کام کیا تھا اس سے ہمیں امید تھی کہ وہاں کی حکومت انھیں رہا کرانے کی ہر ممکن کوشش کرے گی۔ لیکن پاکستانی حکومت اور فوج دونوں ہی نے ہمیں مایوس کیا۔ میں امید کرتی ہوں کہ آنے والے دنوں میں جب ہم پاکستان کے ساتھ رشتوں کو دیکھیں تو اس طرح کی باتوں پر بھی غور کریں۔‘امریکہ کے بارے میں بھی انھوں نے لکھا: ’ہم امید کرتے ہیں کہ مستقبل میں امریکی حکومت اپنی ذمہ داریوں کو صحیح طریقہ سے نبھائے گی۔‘



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…