برسلز(نیوزڈیسک) بحیرہ روم میں غیر قانونی تارکینِ وطن کی ہلاکتوں میں اضافے اور دن بدن بگڑتی صورت حال کے بعد یورپی یونین کے رہنماو¿ں کا ہنگامی اجلاس برسلزمیں طلب کرلیا گیا ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یورپی یونین کے اجلاس میں پیش کی جانے والی تجاویز میں ایک پائلٹ پروجیکٹ کی تجویز بھی شامل ہوگی جس کے تحت ایسے 5 ہزار تارکین وطن کو رہنے کی اجازت دی جائے گی جو تحفظ دیئے جانے کی شرائط پر پورا اترتے ہوں گے۔برسلز میں طلب کیے جانے والے اجلاس کے مسودے میں کہا گیا ہے کہ مختلف ممالک کے رہنما ایسا نظام بنائیں گے کہ جس سے انسانی اسمگلروں کی کشتیوں کی نشاندہی کی جائے اور انہیں قبضے میں لے کر تباہ کر دیا جائے تاکہ وہ قابل استعمال ہی نہ رہ سکیں۔ مسودے کے مطابق یورپی یونین کی خارجہ امور کی سربراہ فیدریکا موگیرینی کو فوری طور پر ایسی سکیورٹی اور دفاعی پالیسی تیار کرنے کا کہا گیا ہے جو بین الاقوامی قوانین کےمطابق ہو۔اجلاس کے لیے دیگر تجاویز میں لیبیا میں ایک مستحکم حکومت کے قیام کے لیے اقوام متحدہ کی کوششوں کی حمایت کرنا بھی شامل ہے۔ یورپی رہنما اس اجلاس میں یورپ پہنچ جانے والے تارکین وطن کے مستقبل پر بھی مشاورت کریں گے۔واضح رہے کہ گذشتہ دنوں بحیرہ روم میں اٹلی کی سمندری حدود میں غیر قانونی تارکینِ وطن کی کشتی ڈوب گئی تھی جس میں اب تک ڈوب کر ہلاک ہونے والے تارکینِ وطن کی ک±ل تعداد 1750 ہو گئی ہے۔