اسلام آباد(نیوز ڈیسک)امریکہ میں منیشات کی روک تھام کے ادارے ڈرگ انفورسمنٹ ایجنسی (ڈی ای اے) کی سربراہ مشیل لیون ہارٹ اپنے عہدے سے مستعفیٰ ہو گئی ہیں۔ ا±ن کے استعفیٰ کا فیصلہ محکمے کے حکام کی جانب سے سیکس پارٹیوں میں شرکت کے الزامات کے بعد سامنے آیا ہے۔ان کے ریٹائرمنٹ کا اعلان اٹارنی جنرل ایرک ہولڈر نے کیا۔یہ فیصلہ امریکہ کی وزارت انصاف کی جانب سے گذشتہ ماہ پیش کی جانے والی ایک رپورٹ کے پیش نظر کیا گیا ہے۔اس رپورٹ میں یہ الزام لگایا گیا تھا منشیات کی روک تھام کرنے والے ایجنٹوں نے ایسی پارٹیوں میں شرکت کی جن میں جنسی پیشہ ور خواتین شامل تھیں اور ان میں سے بعض پارٹیوں کے منشیات کے مقامی مافیا نے بیرون ممالک منعقد کروایا۔وقاقی ایجنسی کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ کولمبیا میں پیش آیا تھا۔سات ایجنٹوں کو دو سے دس دن معطلی کی سزا ہوئی جبکہ ایک کو الزامات سے بری قرار دیا گیا۔ میشیل لیون ہارٹ پر گذشتہ ہفتے سے مستعفی ہونے کا دباو¿ تھا۔خیال رہے کہ انھوں نے گذشتہ ہفتے ایک کانگریس کمیٹی کے سامنے اس واقعے کا اعتراف کیا تھا اور اس کے بعد کمیٹی کے بیشتر ارکان نے کہا تھا کہ انھیں ان پر اعتماد نہیں رہا۔مسٹر ہولڈر نے کہا: ’میشیل نے اس مخصوص ادارے کی وقار کے ساتھ سربراہی کی اور میں انھیں قومی سلامتی اور شہریوں کو جرم، استحصال اور ناجائز سلوک سے محفوظ رکھنے کے معاملے میں اپنا شریک کار کہتا ہوں۔‘انھوں نے مزید کہا کہ میشیل لیون ہارٹ مئی کے وسط میں ایجنسی کو خیرباد کہہ دیں گی۔وزارت انصاف کی رپورٹ کے مطابق سیکس پارٹیاں حکومت کی عمارتوں میں ہوئیں جہاں ڈی ای اے کے ایجنٹوں کے فون اور لیپ ٹاپ موجود تھے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ ڈی ای اے کے تفتیش کاروں نے ان الزامات کو رپورٹ نہیں کیا کیونکہ انھیں یہ گمان نہیں تھا کہ ’سپیشل ایجنٹوں کا طرز عمل سکیورٹی کے لیے خطرہ کا باعث ہو سکتا ہے۔
‘ڈی ای اے امریکہ میں منشیات کی روک تھام کا ادارہ ہےرپورٹ میں کہا گیا کہ بہت سے ایجنٹوں کو پیسے، قیمتی تحفے اور اسلحے بھی دیے گئے۔ایک ڈی ای اے کے اہلکار نے تفتیش کاروں کو بتایا: ’جسم فروشی مقامی تہذیب کا حصہ ہے اور اسے بعض علاقوں میں ’ٹالرینس زون‘ کے طور پر برداشت کیا جاتا ہے۔‘جن سات ایجنٹوں نے سیکس پارٹیوں میں شرکت کا اعتراف کیا انھیں دو سے دس دنوں تک معطل کیے جانے کی سزا دی گئی۔ ایک شخص کو ان الزامات سے بری قرار دیا گیا۔خیال رہے کہ یہ جانچ سنہ 2012 کی رپورٹ کے بعد کانگریس کے کہنے پر شروع کی گئی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ خفیہ ایجنٹوں نے کولمبیا میں ہونے والی سربراہ کانفرنس کے دوران صدر کی حفاظت کے دوران طوائفیں بلوائیں تھیں۔