جمعرات‬‮ ، 06 فروری‬‮ 2025 

بحیرہ روم میں ڈوبنے والی کشتی تجارتی بحری جہاز سے ٹکرانے کے بعد ڈوبی ، اطالوی حکا م

datetime 22  اپریل‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)بحیرہ روم میں اتوار کے دن 800 تارکینِ وطن کی کشتی ڈوبنے کے بارے میں تفصیلات سامنے آئی ہیں جس کے مطابق ’تارکینِ وطن کی کشتی کے کپتان نے کشتی کو ایک بچاﺅ کے لیے آنے والے تجارتی جہاز سے غلطی سے ٹکرا دیا تھا۔‘یہ بات اطالوی سرکاری استغاثہ حکام نے کہی جن کے پاس کشتی کے کپتان کو گرفتار کر کے لایا گیا اور ان پر متعدد ہلاکتوں کے الزامات ہیں۔اس کشتی کے حادثے کو اقوامِ متحدہ نے بحیرہ روم میں سب سے مہلک حادثہ قرار دیا ہے۔عالمی تنظیم برائے مہاجرین کا کہنا ہے کہ 2015 میں ہلاکتیں 30 گنا زیادہ ہیں گذشتہ سال اسی عرصے کے دوران اور بڑھ کر 30000 تک پہنچ سکتی ہیں۔اطالوی حکام کا کہنا ہے کہ انہوں نے اس کشتی کے 27 سالہ تیونسی کپتان محمد علی مالک اور عملے کے رکن محمود بیکیت جو ایک 25 سالہ شامی ہیں کے گرفتار کے وارنٹ جاری کیے جیسے ہی کوسٹ گارڈز کی کشتی ساحل سے لگی۔کپتان مالک پر الزام ہے کہ انہوں کشتی کو تباہ کیا اور ا±ن پر کئی قتل کے الزامات ہیں اور یہ کہ وہ اس سارے عمل میں ملوث ہیں۔بیکیت پر اس کے مقابلے میں تین گنا کم الزامات ہیں تاہم یہ الزامات ابھی تک کسی جج کی جانب سے نہیں لگائے گئے اور انہیں جمعے کے دن عدالت میں پیش کیا جائے گا۔اطالوی حکام نے کہا ہے کہ اس کشتی کے ڈوبنے کی دو وجوہات ہیں ایک یہ کہ ’تارکینِ وطن کی کشتی بچاﺅ کی کشتی کی جانب آنے کی کوشش کر رہی تھی جب وہ حادثاتی طور پر بڑے بحری جہاز سے ٹکرا گئی۔‘دوسری وجہ حکام کے مطابق ’کشتی پر گنجائش سے زیادہ افراد کو سوار کرانا تھا جس کی وجہ سے کشتی الٹ گئی اور توازن قائم نہ رکھ سکی جب اسے غلط طریقے سے موڑا گیا اور اسی وجہ سے اس پر سوار تارکینِ وطن کا وزن ایک جانب ہوا اور کشتی ڈوب گئی۔‘چیف پراسیکیوٹر گیوانی سلوی نے کہا کہ بڑے پیمانے پر ہلاکتوں کی وجہ تین منزلہ کشتی کے نچلی منزلوں پر لوگوں کو محتلف خانوں میں بند کر کے رکھا جانا تھا۔انہوں نے کہا کہ بظاہر ایسا لگتا ہے کہ تجارتی جہاز جو پرتگیزی ملکیت میں ہے کے کپتان پر الزام عائد نہیں کیا جا سکتا اور انہوں نے بتایا کہ بچ جانے والے افراد ’ابھی تک صدمے میں ہیں اور بہت تھکے ہوئے ہیں‘ جب سے انہیں کتانیہ لایا گیا ہے۔



کالم



ہم انسان ہی نہیں ہیں


یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…