اتوار‬‮ ، 21 دسمبر‬‮ 2025 

بحیرہ روم میں ڈوبنے والی کشتی تجارتی بحری جہاز سے ٹکرانے کے بعد ڈوبی ، اطالوی حکا م

datetime 22  اپریل‬‮  2015 |

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)بحیرہ روم میں اتوار کے دن 800 تارکینِ وطن کی کشتی ڈوبنے کے بارے میں تفصیلات سامنے آئی ہیں جس کے مطابق ’تارکینِ وطن کی کشتی کے کپتان نے کشتی کو ایک بچاﺅ کے لیے آنے والے تجارتی جہاز سے غلطی سے ٹکرا دیا تھا۔‘یہ بات اطالوی سرکاری استغاثہ حکام نے کہی جن کے پاس کشتی کے کپتان کو گرفتار کر کے لایا گیا اور ان پر متعدد ہلاکتوں کے الزامات ہیں۔اس کشتی کے حادثے کو اقوامِ متحدہ نے بحیرہ روم میں سب سے مہلک حادثہ قرار دیا ہے۔عالمی تنظیم برائے مہاجرین کا کہنا ہے کہ 2015 میں ہلاکتیں 30 گنا زیادہ ہیں گذشتہ سال اسی عرصے کے دوران اور بڑھ کر 30000 تک پہنچ سکتی ہیں۔اطالوی حکام کا کہنا ہے کہ انہوں نے اس کشتی کے 27 سالہ تیونسی کپتان محمد علی مالک اور عملے کے رکن محمود بیکیت جو ایک 25 سالہ شامی ہیں کے گرفتار کے وارنٹ جاری کیے جیسے ہی کوسٹ گارڈز کی کشتی ساحل سے لگی۔کپتان مالک پر الزام ہے کہ انہوں کشتی کو تباہ کیا اور ا±ن پر کئی قتل کے الزامات ہیں اور یہ کہ وہ اس سارے عمل میں ملوث ہیں۔بیکیت پر اس کے مقابلے میں تین گنا کم الزامات ہیں تاہم یہ الزامات ابھی تک کسی جج کی جانب سے نہیں لگائے گئے اور انہیں جمعے کے دن عدالت میں پیش کیا جائے گا۔اطالوی حکام نے کہا ہے کہ اس کشتی کے ڈوبنے کی دو وجوہات ہیں ایک یہ کہ ’تارکینِ وطن کی کشتی بچاﺅ کی کشتی کی جانب آنے کی کوشش کر رہی تھی جب وہ حادثاتی طور پر بڑے بحری جہاز سے ٹکرا گئی۔‘دوسری وجہ حکام کے مطابق ’کشتی پر گنجائش سے زیادہ افراد کو سوار کرانا تھا جس کی وجہ سے کشتی الٹ گئی اور توازن قائم نہ رکھ سکی جب اسے غلط طریقے سے موڑا گیا اور اسی وجہ سے اس پر سوار تارکینِ وطن کا وزن ایک جانب ہوا اور کشتی ڈوب گئی۔‘چیف پراسیکیوٹر گیوانی سلوی نے کہا کہ بڑے پیمانے پر ہلاکتوں کی وجہ تین منزلہ کشتی کے نچلی منزلوں پر لوگوں کو محتلف خانوں میں بند کر کے رکھا جانا تھا۔انہوں نے کہا کہ بظاہر ایسا لگتا ہے کہ تجارتی جہاز جو پرتگیزی ملکیت میں ہے کے کپتان پر الزام عائد نہیں کیا جا سکتا اور انہوں نے بتایا کہ بچ جانے والے افراد ’ابھی تک صدمے میں ہیں اور بہت تھکے ہوئے ہیں‘ جب سے انہیں کتانیہ لایا گیا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



تاحیات


قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…