نئی دہلی(نیوزڈیسک)پاک چین معاہدوں پر بھارتی میڈیا سمیت فوج کے پیٹ میں بھی مروڑیں اٹھنان شروع ہوگئیں،بھارتی بحریہ کے سربراہ آر کے دھاون نے کہا کہ بھارتی فوج کی پاکستان اور چین کے درمیان ہونے والے معاہدوں پر گہری نظر ہے اورخاص طورپر دونوں ممالک کے تعاون اور آبدوزوں کے معاملے کو خصوصی طورپر دیکھاجارہاہے علاوہ ازیں بھارتی اخبار”انڈیا ٹوڈے“ نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ چین آزاد کشمیر کے ساتھ ملحقہ سرحد پرائیرپورٹ بنا رہا ہے،دنیا کے سب سے بلند ترین پہاڑی سلسلے کوہ ہندوکش میںپامیر کے مقام پر چین کے ائیرپورٹ بنانے کے اعلان سے بھارت پریشان ہو گیا،سنکیانگ ایوی ایشن اتھارٹی کے مطابق یہ ائیر پورٹ سطح سمندر سے32سو میٹر بلندی پر تعمیر ہوگا ۔رپورٹ کے مطابق چین کے ہائی ویز، ریلوے لائنوں اور توانائی کے منصوبوں سمیت آزاد کشمیر میں مستقل بنیادی ڈھانچے کی منصوبہ بندی پر نئی دہلی نے خدشات کا اظہار کیا ہے۔ چینی نائب وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ اس منصوبے کا بھارت اور پاکستان کے درمیان متعلقہ تنازع سے کوئی تعلق نہیں، اس لئے ہندوستان کو فکر مند نہیںہونا چاہئے۔رپورٹ کے مطابق چین کی طرف سے پاکستانی کشمیر کی سرحد کے ملحقہ شہر سنکیانگ میں دفاعی لحاظ سے اہم اور زیادہ اونچائی کے حامل پامیر سطح مرتفع پر پہلی مرتبہ ہوائی اڈے کی تعمیر کا منصوبہ بندی کی جارہی ہے۔یہ ہوائی اڈہ دور دراز علاقے میں رسائی کے لئے انتہائی اہم ہوگا۔ ہوائی اڈے کی اسٹریٹجک اہمیت کے ساتھ ساتھ چین ہوائی اڈے کو استعمال کر کے دور دراز علاقے میں تیزی سے وسائل کو منتقل کرے گا۔چینی سول ایوی ایشن حکام کے مطابق تاشکر غن میں بلند سطح مرتفع پر سب سے پہلا ہوائی اڈہ ہے آزاد کشمیر میں داخل ہونے سے قبل قراقرم ہائی وے پرچین کا یہ آخری اہم مقام ہے۔چین کی سول ایوی ایشن انجینئرنگ کنسلٹنگ کمپنی کی طرف سے ماہرین گزشتہ ہفتے ائیرپورٹ کی جگہ کے تعین کے لئے تین شارٹ لسٹڈ جگہوں کا دورہ کرنے کے لئے تاشکرغن آئے ۔چین ماضی میں کئی ایسے ائیرپورٹس تعمیر کرچکا ہے جن کی سطح سمندر سے2480میٹر بلندی رہی تاہم سنکیانگ میں یہ پہلی بار تعمیر ہوگا۔ تاشکرغن پچاس ہزار نفوس پر مشتمل آبادی کا شہر ہے۔یہ شہر 46ارب ڈالر کی اقتصادی راہداری کی تعمیر سے اہمیت اختیار کر گیا ہے۔یہ شہر گوادر سے منسلک ہوگا۔