اسلام آباد(نیوز ڈیسک) بھارت نے پاکستانی کشتی تحویل میں لے کر آٹھ پاکستانیوں کو اسمگلرز قرار دیکر حراست میں لے لیا،پوربندر کے ساحل سے کشتی سے250اور140کلوگرام ہیروئن کی برآمدگی کے متضاد دعوے سامنے کردئیے۔بھارتی نشریاتی ادارے ”زی نیوز“ کے مطابق بھارتی بحریہ نے کوسٹ گارڈ کے ہمراہ جاکھو اور پوربندر کے درمیان تین کشتیوں کو اپنی تحویل میں لے لیا ہے ، کشتیوں کو مشتبہ اسمگلنگ کے الزام میں تحویل میں لیا، تفتیش کے بعد دو کشتیوں کو چھوڑ دیا گیا۔ جب کہ تیسری کشتی جو کہ پاکستانی ہے اس پر الزام دھرا گیا کہ اس میں آٹھ پاکستانی اسمگلر سوار ہیں۔ آپریشن کے دوران بھارتی سیکورٹی حکام نے ایک کروڑ کی250کلوگرام ہیروئن اور دو سیٹلائیٹ فون برآمد کرنے کا دعویٰ کیا۔ بھارتی اخبار ”انڈین ایکسپریس“ کے مطابق بھارتی فورسز نے ایک مشترکہ آ?پریشن میں ایک مشتبہ کشتی کو تحویل میں لیا ہے جس سے مبینہ طور 140کلوگرام ہیروئن کی برآمد کی گئی ہے۔ آٹھ ملاحوں کو حراست میں لے لیا گیا اور ان سے سیٹلائیٹ فون برآمد کیے گئے۔شمال مغربی حصے کے کوسٹ گارڈ کمانڈر کلدیپ سنگھ نے کہا کہ پوربندر ساحل کے قریب کشتی کو گھیرے میں لیا گیا تاہم آپریشن جاری ہے ،ابھی ملاحوں کی تصدیق کی جارہی ہے۔بھارتی نیوی حکام نے دو کشتیوں”فاطمہ اور فظہ“ کو اپنی تحویل لینے کا دعویٰ کیا۔ صرف فظہ نامی کشتی سے چار مشتبہ افراد کو حراست میں لیا گیا۔ فاطمہ نامی کشتی کے سیلرز کی تصدیق کی جارہی ہے۔دعویٰ کیا گیا کہ 280کروڑ کا غیر قانونی سامان اسمگل کیا جارہا تھا۔بھارتی ٹی وی این ڈی ٹی وی کے مطابق بھارتی بحریہ اور کوسٹ گارڈ نے پوربندر کے ساحل پر ایک پاکستانی کشتی کو اپنی تحویل میں لے لیا ہے۔ ٹی وی نے ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا کہ کشتی کی کچھ دنوں سے نگرانی کی جا رہی تھی،اس آپریشن میں دو بحری ،ایک کوسٹ گارڈ کے جہاز اور بحریہ کی نگرانی کے ہوائی جہاز ڈورنیر شامل ہیں،تحویل میں لی گئی کشتی کو پوربندر کی طرف لے جایا گیا ہے جس کے صبح تک پوربندر پہنچنے کا امکان ہے۔یہ واقعہ کچھ ماہ بعد اس ڈرامے کے بعد پھر رچایا گیا ہے جس میں ایک پاکستانی کشتی کو دھماکاخیز مواد لے جانے کے شبہ میں بھارتی کوسٹ گارڈز کی طرف سے روکا گیا اور مبینہ آگ لگنے اور چار اراکین کے عملہ کے ہمراہ ڈوب جانے کا کہا گیاوہ واقعہ 31 دسمبر، 2014 ء کی درمیانی شب کوپوربندر کے ساحل سے دور کچھ 365 کلومیٹر پر ہوا۔