اتوار‬‮ ، 21 دسمبر‬‮ 2025 

ہولوکاسٹ کے بیان پر امریکہ کی پولینڈ سے معذرت

datetime 20  اپریل‬‮  2015 |

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)پولینڈ کے دارالحکومت وارسا میں تعینات امریکہ کے سفیر نے ہولوکاسٹ کے بارے میں ایف بی آئی کے ڈائریکٹر کے بیان پر پولش حکام کے احتجاج کے بعد معافی مانگ لی ہے۔امریکی تفتیشی ادارے ایف بی آئی کے سربراہ جیمز کومی نے اپنے ایک مضمون میں کہا تھا کہ ہولوکاسٹ کے لیے جرمنی کے ساتھ پولینڈ کے لوگ بھی ذمہ دار ہیں۔ان کے اس بیان پر پولینڈ میں طوفان برپا ہوگیا اور پولینڈ کے صدر برونسلا کومورووسکی نے اس پر تنقید کرتے ہوئے ہوئے اسے پولینڈ کی ’توہین‘ قرار دیا۔پولینڈ نے امریکی سفیر کو طلب کرکے باضابطہ شکایت درج کی تھی۔خیال رہے کہ جیمز کومی نے واشنگٹن پوسٹ میں شائع اپنے مضمون میں لکھا تھا کہ ’جرمنی، پولینڈ اور ہنگری اور بہت سے دوسرے مختلف جگہوں کے قاتل اور ان کے شریک کاروں کا خیال ہے کہ انھوں نے کوئی غلط کام نہیں کیا۔’ان کا یہ یقین تھا کہ انھوں نے جو کیا وہ درست چیز تھی۔‘امریکی سفیر سٹیفن مل نے پولینڈ کے نائب وزیر خارجہ سے ملاقات کے بعد صحافیوں کو بتایا کہ ہولوکاسٹ کے لیے صرف اور صرف نازی ذمہ دار ہیں جس کے نتیجے میں دوسری جنگ عظیم کے دوران یورپ بھر میں 60 لاکھ یہودیوں کا قتل ہوا۔جیمز کومی نے اپنے مضمون میں ہولوکاسٹ کے متعلق جو باتیں لکھیں اس پر پولینڈ میں زبردست احتجاج ہوا،انھوں نے کہا: ’میں نے یہ واضح کر دیا ہے کہ ہولوکاسٹ کے لیے پولینڈ کسی طرح بھی ذمہ دار ہے جیسے خیالات امریکہ کا موقف نہیں۔‘انھوں نے پولش زبان میں بات کرتے ہوئے کہا ’اس کے لیے تنہا نازی جرمنی ذمہ دار ہے۔‘ان کا کہنا تھا کہ ’اس بارے میں مجھے بہت سے کام ہیں اور بہت سی چیزوں کو درست کرنا ہے۔‘بہر حال انھوں نے یہ بھی کہا کہ اس مضمون کا وسیع پیغام یہ تھا کہ بہت سے لوگوں نے یا تو نازیوں کا ساتھ دیا یا پھر ظلم کے خلاف بشمول امریکہ بہت کچھ نہیں کیا۔واشنگٹن پوسٹ نے گذشتہ روز ایک کالم شائع کیا ہے جس میں مسٹر کومی کے مضمون کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔نازیوں نے دوسری جنگ عظیم کے دوران یہودیوں کے لیے کنسنٹریشن کیمپ قائم کیے تھے،اس سے قبل پولینڈ کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا تھا کہ امریکہ کے سفیر کو طلب کرکے احتجاج کیا جائے گا اور باضابطہ شکایت درج کی جائے گی۔مسٹر کومی کے مضمون نے پولینڈ میں احتجاج کا طوفان کھڑا کر دیا۔صدر نے پولینڈ کے ٹی وی پر کہا کہ ’یہ بیان ان ہزاروں پولینڈ کے باشندوں کی توہین ہے جنھوں نے یہودیوں کی مدد کی۔‘وزیر اعظم ایوا کوپاکز نے کہا: ’جو لوگ تاریخ کو ایمانداری سے پیش نہیں کر سکتے ان کو میں کہنا چاہتی ہوں کہ پولینڈ دوسری جنگ عظیم کا مرتکب نہیں بلکہ اس کا شکار تھا۔ جو اس معاملے پر بات کرتے ہیں میں ان سے مکمل تاریخی معلومات کی امید کرتی ہوں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



تاحیات


قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…