اسلام آباد(نیوز ڈیسک)نائجیریا میں حکام کا کہنا ہے کہ گذشتہ کچھ دنوں سے ملک کے جنوب مشرقی علاقوں پراسرار بیماری سے کم سے کم 18 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔حکام کا کہنا ہے کہ یہ وبا ریاست اونڈو کے ایک قصبے سے شروع ہوئی اور اردگرد کے علاقوں میں پھیلنے لگی۔اس پراسرار بیماری میں مبتلا ہونے والے افراد کو دھندلا دکھائی دینے لگتا ہے، سر میں درد ہوتا ہے اور مریض اپنے حواس کھو بیھٹتا ہے اور 24 گھنٹے میں مریض کی موت واقع ہو جاتی ہے۔اقوام متحدہ کے عالمی ادارہ صحت اور محکمہ صحت کے مقامی حکام علاقے میں پہنچ کر بیماری کی نوعیت کا پتہ لگا رہے ہیں۔حکومتی ترجمان نے غیر ملی خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ لیباٹری ٹیسٹ کی رپورٹ سے ایبولا وائرس کا امکان ظاہر نہیں ہوا ہے۔انھوں نے کہا کہ یہ بیماری ’پراسرار‘ ہے۔عالمی ادارہ صحت کے ترجمان نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ پراسرار بیماری میں مبتلا افراد میں 13 سے 15 اپریل کے دوران علامات ظاہر ہوئی۔ریاست میں محکمہ صحت کے کمشنر نے نائجیریا کے مقامی اخبار کو بتایا ہے کہ یہ پراسرار بیماری دماغ کے مرکزی اعصابی نظام پر اثرانداز ہوتی ہے۔یاد رہے کہ افریقی ممالک میں ایبولا وائرس سے ہزاروں افراد ہلاک ہوئے تھے۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق لائبیریا، سیئرالیون اور گنی میں ایبولا وائرس سے متاثر کی تعداد 20000 سے تجاوز کر گئی ہے اور سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک گنی ہے۔ایبولا وائرس سے متاثرہ 90 فیصد تک لوگ ہلاک ہو جاتے ہیں۔ایبولا وائرس متاثرہ شخص کی جسمانی رطوبتوں کے ذریعے دوسرے لوگوں تک پھیل سکتا ہے۔ اس سے ابتدا میں زکام جیسی علامات ظاہر ہوتی ہیں اور بعد میں آنکھوں اور مسوڑھوں سے خون رسنا شروع ہو جاتا ہے۔ جسم کے اندر خون جاری ہو جانے سے اعضا متاثر ہو جاتے ہیں۔وائرس سے متاثرہ 90 فیصد تک لوگ ہلاک ہو جاتے ہیں۔