نئی دلی(نیوز ڈیسک) بھارتی ریاست اترپردیش میں سینکڑوں ہندوؤں نے مبینہ طور پر سرکار کی طرف سے گھر ملیا میٹ کیئے جانے کے خدشات کے پیش نظر اسلام قبول کرلیا ہے۔ رام پور شہر کی ہندو والمیکی برادری کے8سو سے زائد افراد کو خدشہ تھا کہ سرکاری حکام ان کے گھروں کو تجاوزات قرار دے کر منہدم کرنے والے ہیں ۔اخبا ر کے مطابق جب حکام نے ان کے گھروں پر سرخ نشانات لگائے تو یہ بات پھیل گئی کہ نشان زد کیئے گئے گھر گرائے جانے والے ہیں۔والمیکی بستی کے ایک رہائشی کا کہنا تھا کہ ایک میونسپل اہلکار ان کے ہاں آیا اور کہا کہ وہ گھر خالی کردیں اور جب علاقہ مکینوں نے اس سے معذوری ظاہر کی تو اس نے نصیحت کی کہ وہ اپنے گھر بچانے کے لیے مسلمان ہوجائیں۔ علاقے کے لوگوں کا کہنا ہے کہ انہیں یہ مشورہ مناسب معلوم ہوا کیونکہ ان کے قریبی علاقے میں مسلمان اقلیت کے گھروں کو سلامت چھوڑ دیا گیا تھا۔ دوسری جانب اتر پردیش کے وزیر اعظم خان کے میڈیا انچارج فصاحت علی خان نے اخبار کو بتایا ہے کہ اسلام قبول کرنے والے یہ بات اچھی طرح سمجھ لیں کہ انہیں اس عمل کا کسی بھی صورت میں کوئی فائدہ نہ ہوگا، جبکہ بستی کے ایک مکین اویناش تپن نے اخبار کو بتایا تھا کہ جو بھی ہو وہ اسلام قبول کرنے کا فیصلہ کرچکے تھے۔