میلبورن(نیوزڈیسک)میلبورن پولیس نے ایسے پانچ آسٹریلوی نوجوانوں کو گرفتار کیا ہے جن کے بارے میں شبہ ہے کہ وہ اسلامک اسٹیٹ سے متاثر ہو کر ’ویٹرنز ڈے‘ کی تقریب میں حملہ کرنے کے منصوبہ بندی کر رہے تھے۔آسٹریلیا کی فیڈرل پولیس کے قائم مقام ڈپٹی کمشنر نائل گوفن نے صحافیوں کو بتایا کہ مشتبہ گرفتار شدگان میں دو 18 سالہ نوجوان ہیں جن پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ وہ رواں ماہ کے آخر میں میلبورن میں ہونے والی ANZAC ڈے کی تقریب میں حملے کی تیاری کر رہے تھے۔ایک اور 18 سالہ نوجوان کو اسلحہ رکھنے کے الزام میں گرفتاری کی گئی ہے۔ دیگر دو نوجوانوں، جن کی عمریں بالترتیب 18 اور 19 برس ہیں، پولیس کی حراست میں ہیں اور پولیس کی مدد کر رہے ہیں۔ خبر رساں ادارے ایسوی ایٹڈ پریس کے مطابق تمام پانچ نوجوانوں کو میلبورن شہر میں سے گرفتار کیا گیا ہے۔
ANZAC ڈے دراصل 2015ئ میں گیلی پولی میں فوجیں اتارے جانے کی یاد کے طور پر ہر برس 25 اپریل کو منایا جاتا ہے۔ آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کی فوجوں کی عالمی جنگ اول کے دوران یہ پہلی بڑی لڑائی تھی۔پولیس کا کہنا ہے کہ ان نوجوانوں کا یہ منصوبہ ممکنہ طور پر عراق اور شام میں سرگرم دہشت گرد گروپ اسلامک اسٹیٹ سے متاثر ہو کر تیار کیا گیا تھا جس میں حملے کے لیے ’تیز دھار والے ہتھیار‘ استعمال ہونا تھے۔ANZAC ڈے 2015ء میں گیلی پولی میں فوجیں اتارے جانے کی یاد کے طور پر ہر برس 25 اپریل کو منایا جاتا ہے.گوفن کے مطابق، ”اس مرحلے پر ہمارے پاس یہ معلومات تو نہیں ہے کہ یہ کسی کا سر قلم کرنے کا منصوبہ تھا لیکن پولیس پر حملے کے بارے میں معلومات موجود تھی۔“ ان کا مزید کہنا تھا، ”کچھ شواہد جو ہمیں دو ایک مقامات سے ملے اور بعض دیگر معلومات جو ہمیں ملیں ان نوجوانوں سے معلوم ہوئی ہیں کہ یہ مخصوص دہشت گردانہ منصوبہ اسلامک اسٹیٹ سے متاثر ہو کر تیار کیا گیا تھا۔“آسٹریلیا کی حکومت اسلامک اسٹیٹ گروپ کے مقامی حامیوں کی طرف سے اندورنی خطرے کے پیش نظر ملک میں دہشت گردی سے متعلق وارننگ کا درجہ بڑھا چکی ہے۔ گزشتہ برس ستمبر میں اسلامک اسٹیٹ کے ترجمان ابو محمد العدنانی نے ایک بیان جاری کیا تھا جس میں بیرون ملک حملوں کی ہدایت دی گئی تھی۔ اس بیان میں خاص طور پر آسٹریلیا کا ذکر بھی کیا گیا تھا۔آسٹریلیا کے وفاقی پولیس کے ڈپٹی کمشنر مائیکل فیلن Michael Phelan نے ایک الگ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گرفتار کیے جانے والے نوجوانوں کا نعمان حیدر کے ساتھ تعلق رہا ہے۔ 18 سالہ نعمان حیدر نے گزشتہ برس ستمبر میں ایک پولیس والے کو چاقو سے زخمی کیا تھا اور جوابی فائرنگ کے نتیجے میں ہلاک کر دیا گیا تھا۔ حیدر اس واردات سے کئی ماہ قبل پولیس کی نظروں میں تھا جس کی وجہ اس کا ’پریشان ک±ن رویہ‘ تھا جس میں ایک شاپنگ مال میں اسلامک اسٹیٹ گروپ کی طرح کا ایک پرچم لہرانے کا معاملہ بھی شامل تھا۔فیلن کے مطابق ہفتہ 18 اپریل کو گرفتار کیے جانے والے یہ نوجوان بھی کئی مہینوں سے پولیس کی نظروں میں تھے تاہم انہیں اس وقت گرفتار کیا گیا ہے جب معلوم ہوا کہ وہ مخصوص حملہ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
آسٹریلیا، دہشت گردی کی منصوبہ بندی پر پانچ نوجوان گرفتار
18
اپریل 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں