جمعرات‬‮ ، 28 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

ترکی شام میں نہایت منفی کردار ادا کر رہا ہے: شامی صدر

datetime 18  اپریل‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)بحران زدہ عرب ریاست شام کے صدر بشارالاسد نے شام کی خانہ جنگی میں ترکی کے کردار پر کڑی تنقید کی ہے۔ اسد نے خاص طور سے گزشتہ ماہ شہر ادلب پر باغیوں کے قبضے اور اسٹریٹیجک حوالے سے اس اہم شہر پر سے حکومت کے کنٹرول کے خاتمے کا ذمہ دار ترکی کو ٹھہرایا جو شامی صدر کے بقول باغیوں کی حمایت کر رہا ہے۔ادلب ترکی کی سرحد سے بہت نزدیک واقع ہے۔ گزشتہ چار سال سے جاری شام کی خانہ جنگی میں اب تک شام کے دو صوبائی دارالحکومتوں کو باغی اپنے قبضے میں لے سکے ہیں۔ ادلب ان میں سے ایک ہے۔ اس پر اسلامک گروپوں بشمول القاعدہ کے شامی دھڑے نصرہ فرنٹ کے اتحادیوں نے قبضہ کر لیا ہے۔ ، سویڈن کے ایک روزنامے کو انٹرویو دیتے ہوئےشامی صدر کا مزید کہنا تھا، ” کوئی بھی جنگ ہو وہ فوج کو ضرور کمزور بنا دیتی ہے، چاہے وہ کتنی ہی مضبوط اور جدید کیوں نہ ہو، ادلب کے دمشق حکومت کے کنٹرول سے نکل جانے کی ایک بنیادی وجہ ترکی سے باغیوں کو ملنے والی حمایت و امداد ہے۔ لاجسٹک، عسکری اور ظاہر ہے کہ مالیاتی امداد جو سعودی عرب اور قطر سے انہیں ملی ہے”۔ا±دھر ترکی کے ایک حکومتی ترجمان نے بشار الاسد کے ان الزامات کی تردید کی ہے۔ یاد رہے کہ ترکی کا شمار شامی صدر بشار الاسد کے سب سے بڑے دشمن ملک میں ہوتا ہے۔شام کا تنازعہ دو لاکھ بیس ہزار انسانوں کی ہلاکت کا سبب بن چ±کا ہے۔ شامی صدر بشارالاسد ملک کے بیشتر شمال اور مشرقی علاقوں پر سے کنٹرول کھو چ±کے ہیں تاہم وہ اپنے اتحادیوں ایران اور لبنانی حذب اللہ کی مدد سے شام کے زیادہ آبادی والے مرکزی مغربی حصوں پر اپنی گرفت مضبوط کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ادلب پر باغیوں کے قبضے کے بعد سے حکومتی فورسز کی طرف سے بھاری فضائی حملے جاری ہیں۔ سیرین آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے مطابق جمعے کو کم از کم 54 فضائی حملے ہوئے ہیں۔شام کی صورتحال کی نگرانی کرنے والے گروپ کا کہنا ہے کہ جمعے کو دھماکہ خیز مواد اور کم از کم 17 بیرل بم حملے ہیلی کاپٹروں سے برسائے گئے ہیں تاہم اس بارے میں حکومت کی طرف سے کوئی فوری بیان سامنے نہیں آیا ہے۔سیرین آبزرویٹیر فار ہیومن رائٹس نے مزید کہا ہے کہ حکومتی فورسز نے جمعے کو ادلب میں القاعدہ کے چوٹی کے دو لیڈروں کو ہلاک کر دیا ہے۔ یہ دونوں خلیجی ممالک سے تعلق رکھنے والے عرب تھے،شامی صدر بشار الاسد نے بھی کہا ہے کہ شام کے تنازعے کو مزید پیچیدہ بنانے میں بیرونی مداخلت نے اہم کردار ادا کیا ہے ۔



کالم



ایک ہی بار


میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…