نئی دہلی(نیوزڈیسک) مقبوضہ وادی میں پاکستان زندہ باد کے نعروں سے بھارتی حکومت کے اوسان خطا ہو چکے ہیں۔ ایک طرف مقبوضہ وادی میں نہتے کشمیریوں پر اندھا دھند فائرنگ کی جا رہی ہے تو دوسری جانب کشمیری طلبہ کو پریشان کیا جا رہا ہے۔ مسلمان دشمنی میں پیش پیش مودی سرکار نے کشمیری طلبہ کے وظائف روک لئے ہیں۔ بھارتی ریاست ہریانہ کے کئی نجی کالجز نے 13 کشمیری طلبہ کو امتحان دینے روک دیا ہے۔ یہ طلبہ سرکاری وظیفے پر دو دو سمسٹر پاس کر چکے ہیں لیکن تیسرے سمسٹر کیلئے ان کا مودی سرکار نے روک لیا ہے۔ روہتک انسٹی ٹیوٹ آف انجینئرنگ اینڈ مینجمنٹ کی انتظامیہ کا کہنا ہے بھارتی محکمہ ہیومن ریسوس نے کشمیری طلبہ کے سکالرشپس جاری نہیں کئے۔ خیال رہے کہ بھارت میں کشمیری طلبہ سے نارواسلوک کا یہ پہلا واقعہ نہیں ہے۔ اس سے پہلے پاکستان سے محبت کے جرم نہ صرف کشمیری طلبہ کو یونیورسٹیوں سے نکالا گیا بلکہ ان پر غداری کے مقدمے بھی درج کئے گئے۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں