اتوار‬‮ ، 21 دسمبر‬‮ 2025 

مشرق وسطیٰ، بارہ ملین بچے تعلیم سے محروم

datetime 16  اپریل‬‮  2015 |

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)اقوام متحدہ کی ایک تازہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مشرقی وسطیٰ میں تعلیمی شعبے میں بہتری کی کوششوں کے باوجود بارہ ملین سے زائد بچے تعلیم سے محروم ہیں۔ ان اعداد وشمار کو پریشان کن قرار دیا جا رہا ہے۔اقوام متحدہ کے بچوں کے ادارے یونیسیف نے ایک تازہ رپورٹ جاری کی ہے، جس میں مشرق وسطیٰ میں گزشتہ ایک دہائی کے دوران بچوں کی تعلیم کے لیے کیے جانے والے اقدامات کا جائزہ لیا گیا ہے۔ اس رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ اس خطے میں اسکولوں کی تعداد میں اضافے کے باوجود تعلیم حاصل کرنے والے بچوں کی تعداد میں کمی واقع ہوئی ہے۔یہ امر اہم ہے کہ ان اعداد و شمار میں عراق اور شام میں جاری تنازعات سے متاثر ہونے والے بچوں کو شامل نہیں کیا گیا ہے۔ اگر ان بچوں کا بھی شمار کیا جائے تو تعلیم سے محروم بچوں کی تعداد پندرہ ملین تک پہنچ جاتی ہے۔ یونیسف اور یونیسکو کے مشترکہ تعاون سے مرتب کی جانے والی اس رپورٹ میں البتہ تعلیم کے لیے مختص کی جانے والی رقوم اور سیاسی عزم کی ستائش کی گئی ہے۔اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ ایک عشرے کے دوران پرائمری اسکول جانے والے بچوں کی تعداد ڈرامائی طور پر گر کر تقریباً نصف رہ گئی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ پرائمری تعلیم حاصل کر سکنے والی عمر کے 4.3 ملین بچے اور لوئر سکینڈری سطح پر تعلیم حاصل کر سکنے والی عمر کے 2.9 ملین بچے اسکول نہیں جا رہے ہیں۔ اس کے ساتھ یہ بھی کہا گیا ہے کہ 5.1 ملین بچے پری پرائمری تعلیم سے بھی محروم ہیں۔ یوں ایسے بچوں کی مجموعی تعداد 12.3 ملین بن جاتی ہے۔مشرق وسطیٰ کے 9 ممالک میں کی جانے والی تحقیق سے معلوم ہوا ہے بنیادی تعلیم حاصل کرنے کی راہ میں غربت کے علاوہ دیگر عوامل بھی کارفرما ہیں۔ بہت سے واقعات میں والدین اسکولوں کے اخراجات اٹھانے کے قابل نہیں ہیں۔ ان اخراجات میں کتابیں اور یونیفارم خریدنا بھی شامل ہے۔ اس کے ساتھ والدین کی طرف سے اپنے بچوں کو اسکول بھیجنے سے ان کی آمدنی بھی کم ہو جاتی ہے کیونکہ اسکول جانے کے نتیجے میں بچے مشقت کرنے کے قابل نہیں رہتے۔اس رپورٹ کے مطابق زیادہ تر کیسوں میں غریب اور دیہی علاقوں میں سکونت پذیر بچے بنیادی تعلیم سے محروم ہیں۔ اقوام متحدہ کے مطابق اس تناظر میں صنفی امتیاز بھی نمایاں کردار ادا کر رہا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ والدین سمجھتے ہیں کہ لڑکیوں کو بڑے ہو کر نوکری کرنے کی ضرورت نہیں ہے، اس لیے ان کا تعلیم حاصل ضروری نہیں ہے۔ یونیسف کے مطابق اسکولوں میں داخلہ لینے والے بچوں کی پڑھائی کا تسلسل ایک انتہائی اہم امر ہے کیونکہ ان تمام ممالک میں اسکول چھوڑ دینے والوں بچوں کی شرح بہت زیادہ ہے۔اقوام متحدہ نے اس تناظر میں تین تجاویز بھی دی ہیں تاکہ مشرق وسطیٰ کے بچوں کو بنیادی تعلیم کی فراہمی ممکن بنائی جا سکے۔ ان تجاویز میں بچوں کی ابتدائی عمر کی نشوونما پرتوجہ مرکوز کی جائے کیونکہ مشرقی وسطیٰ میں بالخصوص غریب طبقے میں پری پرائمری اسکولنگ کا رواج انتہائی کم ہے۔ اس کے علاوہ دوسری تجویز یہ ہے کہ والدین اور بچوں کو اسکول میں داخلے کے لیے تقویت دی جائے۔ تیسری اور آخری تجویز میں تعلیمی شعبے کے ماہرین اور متعلقہ حکومتی اہلکاروں سے کہا گیا ہے کہ جب ایک بچہ اسکول میں داخلہ لے لیتا ہے تو ہر ممکن کوشش کی جائے کہ وہ کسی مرحلے میں اسکول چھوڑ کر نہ جائے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



تاحیات


قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…