اسلام آباد(نیوز ڈیسک)سیاست دانوں اور اہم شخصیات کی ہمہ پلہ خواتین سے شادیاں کوئی نئی بات نہیں مگر کسی ملک کی پارلیمنٹ کے دو حاضر سروس مردو زن وزراءکا آپس رشتہ ازدواج میں منسلک ہونا کم از کم افریقی ملک مراکش کی تاریخ میں پہلا واقعہ ہے۔ مراکش کی حکومت میں شامل ایک وزیر نے اپنی ساتھی خاتون وزیر کو پیغام نکاح بھیجا، جسے انہوں نے قبول کرلیا ہے۔العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق وزیر برائے پارلیمانی تعلقات حبیب الشوبانی اور خاتون وزیر تعلیم سمیہ بن خلدون کچھ ہی عرصہ قبل ایک دوسری کی محبت کے اسیر ہوئے۔ مراکشی روز نامہ ”اخبار الیوم“ کے مطابق حبیب الشوبانی نے اپنی والدہ اور سابقہ بیوی کی اجازت سے سمیہ بن خلدون کو پیغام نکاح بھیجا ہے۔ اخباری رپورٹ کے مطابق الشوبانی نے اس سے قبل بھی اس خاتون وزیر سے شادی کی خواہش کا اظہار کیا تھا مگر وزیرموصوف کی والدہ نہیں مان رہی تھیں۔رپورٹ کے مطابق خاتون وزیرہ 53 سالہ بن خلدون کو ایک سال قبل پہلے شوہر سے طلاق ہوگئی تھی۔ پہلے شوہر سے اس کے تین بچے ہیں۔ طلاق کے کچھ عرصہ بعد حکمراں مذہبی سیاسی جماعت’ ’انصاف و ترقی“ پارٹی کے رہ نما حبیب الشوبانی نے اس سے شادی کی خواہش کا اظہار کیا تھا، جسے سمیہ نے بھی بہ خوشی قبول کرلیا۔ اب وہ ایک بار پھر پیا سدھارنے کی تیاری کررہی ہیں۔ادھر مراکش کی اپوزیشن جماعت استقلال کے سیکرٹری جنرل حمید شباط نے حبیب الشوبانی کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے الزام عاید کیا ہے کہ شوبانی نے خاتون وزیر کو شادی کا جھانسہ دے کر پہلے شوہر سے طلاق دلوائی۔ اس کے پہلے شوہر سے تین بچے ہیں۔ ایک پچاس سالہ خاتون کے خاندان کو اس طرح منتشر کرنے کا کوئی جواز نہیں ہے۔تاہم سمیہ بن خلدون نے حمید شباط کے بیان کی سختی سے تردید کی ہے اور کہا ہے کہ میرے اور سابقہ شوہر کے درمیان حقیقی اختلافات تھے جس کے نتیجے میں ہمارے درمیان جدائی ہوگئی تھی۔ طلاق میں میرے ہونے والے شوہر کا کوئی کردار نہیں ہے۔