اسلام آباد(نیوز ڈیسک)امریکی صدر باراک اوباما نے کیوبا کو دہشت گردی کی حمایت کرنے والے ممالک کی لسٹ سے خارج کرنے کی حمایت کردی ہے۔ ایک غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق صدر باراک اوباما نے اس بات کا عندیہ ظاہر کیا ہے کہ کیوبا کو ا±ن ممالک کی فہرست سے خارج کیا جائے گا۔ جن پر دہشتگردی کی سرکاری سر پرستی کے الزامات ہیں۔ اس سلسلے میں صدر اوباما نے ایک رپورٹ کانگریس کو بھجوادی ہے، جس میں انہوں نے کہا ہے کہ کیوبا نے گزشتہ چھ ماہ کے دوران عالمی دہشت گردی کے فروغ اور اس کی حمایت کے لیے کوئی قدم نہیں اٹھایا ہے لہذا اسے اس فہرست سے خارج کردیا جائے، کیوبا نے امریکہ کی جانب سے اس کا نام ’دہشت گردی کے معاونین‘ کی فہرست سے نکالنے کے فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے اور کہا ہے کہ اولاً اس کا نام اس امریکی فہرست میں ہونا ہی نہیں چاہیے تھا۔امریکہ کی جانب سے یہ قدم ایسے وقت اٹھایا جا رہا ہے جب اس کے کیوبا سے تعلقات میں بہتری آ رہی ہے۔امریکہ اور کیوبا کے درمیان سفارتخانے کھولنے کے لیے ہونے والے مذاکرات میں سب سے بڑی رکاوٹ کیوبا کا نام اس امریکی فہرست میں ہونا تھا جس میں شام، ایران اور سوڈان کے نام بھی شامل ہیں۔امریکہ سے روابط کے لیے ذمہ دار کیوبن سفارتکار جوزفینا وڈال نے منگل کی شب ایک بیان میں کہا ہے کہ ’کیوبا کی حکومت امریکی صدر کی جانب سے کیوبا کو اس فہرست سے خارج کرنے کے منصفانہ فیصلے کو سمجھتی ہے، جس میں اس کا نام شامل ہی نہیں کیا جانا چاہیے تھا۔‘انھوں نے یہ بھی کہا کہ ’ہمارا ملک خود دہشت گردی کی کارروائیوں کا نشانہ بنتا رہا ہے جس میں 3478 افراد کی جانیں گئیں جبکہ 2099 معذور ہوگئے۔کیوبا کے دارالحکومت ہوانا میں عام شہریوں نے بھی امریکی فیصلے پر پسندیدگی ظاہر کی۔ ایک شہری ارلنڈا گیرونسیلے نے خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا: ’ہم دہشت گرد نہیں بلکہ ان کا الٹ ہیں۔ ہم تو امن و سکون کے حامی ہیں۔