پیر‬‮ ، 07 جولائی‬‮ 2025 

حوثی کمانڈر کی ہلاکت کی مصدقہ اطلاع نہیں: سعودی عرب

datetime 14  اپریل‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)سعودی عرب کی قیادت میں عرب اتحادی افواج کے فیصلہ کن طوفان آپریشن کے ترجمان بریگیڈئر جنرل احمد العسیری کا کہنا ہے کہ ہمارے حملوں کا مقصد عدن میں باغیوں کو سپلائی پہنچنے سے روکنا ہے، ہمارے فضائی حملوں سے ہمیں اس مقصد میں کافی حد تک کامیابی ہوئی ہے۔انہوں نے آپریشن سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ عدن کے علاقے میں اتحادی فوج نے باغی ملیشیاوں کی نقل و حرکت کو بڑی حد تک محدود کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عام یمنی شہریوں کے قتل میں مصروف ملیشیاوں کو جنگ بندی کا اعلان کر دینا چاہیے۔ایک سوال کے جواب میں جنرل عسیری نے کہا کہ حوثیوں کے اہم کمانڈر کی ہلاکت سے متعلق ہمارے پاس مصدقہ اطلاع نہیں ہے۔”ہمارے جہازوں نے حوثیوں کے صعدہ، عمران اور صنعاءمیں مراکز کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ باغی ملیشیا اسلحے کو چھپانے کے لئے کھیل کے میدان استعمال کر رہے ہیں۔ غیر ملکی ماہرین نے انہیں اس مقصد کے لئے زیر زمین سرنگیں اور غار بنانے سکھائے ہیں۔ اس لئے ہمارے فضائی حملوں کا زیادہ فوکس یہی اسلحہ ڈپو ہیں۔انہوں نے مزید بتایا کہ باغی ملیشیاوں کے مواصلاتی اسٹیشنز بھی اتحادی فوج کے فضائی حملوں کا خصوصی ہدف ہیں۔ باغی ملیشیا کے ارکان یمن-سعودی عرب سرحد پر وقفے وقفے سے راکٹ باری کر رہے ہیں۔ ایسے حملوں کے ذریعے وہ خود پر اتحادی فوج کے حملوں سے پیدا ہونے والے دباو میں کمی کی کوشش کرتے ہیں۔ ترجمان نے بتایا کہ سرحد کے قریب یمنی ملشیاوں سے زمین پر کسی قسم کی لڑائی نہیں ہو رہی ہے۔یمنی ملیشیاوں کے ابتک تباہ ہونے والے اسلحے کے بارے میں سوال کے جواب میں احمد العسیری کا کہنا تھا کہ جتنا اسلحہ اتحادی فوجی حملوں میں جنگ کے آغاز سے تباہ کیا جا چکا ہے، اتنا ہی اسلحہ اس وقت حوثیوں کے زیر استعمال ہے۔انہوں نے دعوی کیا کہ اتحادی فوج کے حملوں کے ہاتھوں مجبور پر عدن میں باغی اگلے چند دنوں میں ہتھیار ڈالنے پر مجبور ہو جائیں گے۔ آنے والے دن عام یمنیوں کے لئے مواقف ہوں گے۔ ان میں عام شہری کو بہتری سہولیات بہم پہنچائی جائیں گی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)


دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…