پیر‬‮ ، 07 جولائی‬‮ 2025 

لیبیا میں جنوبی کوریاکے سفارت خانے کے بعد مراکش کی ایمبیسی پر بھی حملہ

datetime 13  اپریل‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

طرابلس (نیوزڈیسک) لیبیا کے دارالحکومت طرابلس میں قائم مراکش کے سفارت خانے کے باہر ایک دھماکا ہوا۔ اس دھماکے کے نتیجے میں قریب موجود گاڑیوں کو شدید نقصان پہنچا تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ طرابلس میں قائم دیگر بہت سے سفارت خانوں کی طرح مراکشی سفارت خانہ بھی ان دنوں کام نہیں کر رہا۔ لیبیا میں دو متوازی حکومتوں کے نمائندوں کے درمیان اقوام متحدہ کی کوششوں سے شروع ہونے والے مذاکرات کی میزبانی مراکش کر رہا ہے جبکہ الجزائر میں بھی مذاکرات کا سلسلہ آج پیر کے روز سے دوبارہ بحال ہوا ہے۔مراکشی سفارت خانے کے باہر بم دھماکے سے کئی گھنٹے قبل اتوار کے روز جنوبی کوریا کی ایمبیسی پر نامعلوم کار سواروں نے فائرنگ کی۔ اس فائرنگ کے نتیجے میں لیبیا سے تعلق رکھنے والے دو گارڈز ہلاک جبکہ ایک اور شخص زخمی ہوئے۔ سیﺅل میں جنوبی کوریا کی وزارت خارجہ نے اس حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ دو سفارت کاروں سمیت ایمبیسی میں کام کرنے والے تینوں جنوبی کوریائی باشندے محفوظ ہیں۔2011ءمیں لیبیا کے سابق آمر حکمران معمر قذافی کی حکومت کے خاتمے کے بعد سے یہ ملک داخلی انتشار اور خانہ جنگی کا شکار چلا آ رہا ہے۔2011ءمیں لیبیا کے سابق آمر حکمران معمر قذافی کی حکومت کے خاتمے کے بعد سے یہ ملک داخلی انتشار اور خانہ جنگی کا شکار چلا آ رہا ہےSITE نامی انٹیلیجنس گروپ کے مطابق اس حملے کی ذمہ داری اسلامک اسٹیٹ نے قبول کی ہے۔ جبکہ اسلامک اسٹیٹ کے ہمدردوں کی جانب سے کیے جانے والے ٹویٹس میں مراکش کے سفارت خانے کے باہر بم دھماکے کی ذمہ داری بھی قبول کی گئی ہے۔2011ئ
میں لیبیا کے سابق آمر حکمران معمر قذافی کی حکومت کے خاتمے کے بعد سے یہ ملک داخلی انتشار اور خانہ جنگی کا شکار چلا آ رہا ہے۔ ایک طرف مختلف مسلح ملیشیا گروپ لیبیا کے اہم شہروں اور تیل کی تنصیبات پر قبضے کی کوششوں میں مصروف ہیں تو دوسری طرف ملک میں دو مختلف حکومتیں اور پارلیمان طاقت کے حصول کے لیے کوشاں ہیں۔گزشتہ برس اگست میں اسلام پسندوں کے حمایت یافتہ گروپ فجر لیبیا نامی ملیشیا گروپ کی طرف سے طرابلس کا کنٹرول حاصل کرنے کے بعد بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ حکومت نے ملک کے انتہائی مشرقی حصے میں پناہ حاصل کر لی تھی۔یورپ کی اہم ریاستوں اور امریکا نے لیبیا کے متحارب گروپوں سے کہا ہے کہ وہ آج منگل کے روز الجزائر میں ہونے والے مذاکرات کے موقع پر غیر مشروط طور پر جنگ روک دیں۔ جرمنی، فرانس، اٹلی، اسپین، برطانیہ اور امریکا کی وزات خارجہ کی جانب سے مشترکہ طور پر جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے، ”ہم مذاکرات میں شریک تمام شرکائ سے پر زور مطالبہ کرتے ہیں کہ قومی اتحادی حکومت کے قیام کے لیے حتمی معاہدے تک پہنچنے کے لیے نیک نیتی سے معاملات طے کرنے کی کوشش کریں۔“

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)


دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…