جمعرات‬‮ ، 28 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

ایران کے جوہری پروگرام پرمعاہدہ، اوباما حکومت کوسخت تنقیدکاسامنا

datetime 13  اپریل‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن(نیوزڈیسک )امریکہ میں رپبلکن پارٹی کے اراکین صدر اوباما کی انتظامیہ کی طرف سے ایران کے جوہری پروگرام کو محدود کرنے کے لیے کیے گئے ابتدائی معاہدے پر تنقید جاری رکھے ہوئے ہیں۔2012ءمیں اوباما کے خلاف صدارتی انتخاب ہارنے والے مِٹ رومنی نے امریکی ٹیلی ویڑن چینل ’فاکس نیوز‘ کے پروگرام ’سنڈے‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ اور دنیا کی پانچ عالمی طاقتوں کی طرف سے ایران کے ساتھ مذاکرات کے بعد کیا گیا ممکنہ معاہدہ ان کے بقول” ایسا معاہدہ نہیں ہے جو ہمیں اور دنیا کے لوگوں کو تحفظ فراہم کرے گا۔“رومنی نے تہران کو جوہری ہتھیار بنانے سے روکنے کے لیے مغرب اور اقوامِ متحدہ کی طرف سے ایران پر عائد معاشی پانبدیوں کو مزید سخت کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ رومنی نے کہا کہ ایک خراب معاہدے سے بہتر ہے کہ کوئی معاہدہ نا ہو۔2008ءمیں اوباما سے صدارتی انتخاب ہارنے والے جان مکین بھی اس معاہدے پر تنقید کر رہے ہیں۔مکین نے ہفتے کو ایک بیان میں کہا کہ ”یہ ناقابل تردید امر ہے جوہری معاہدے میں معائنے، پابندیوں میں نرمی اور دوسرے اہم معاملات کے بارے میں ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای اور اوباما انتظامیہ الگ الگ سوچ رکھتے ہیں۔“اتوار کو نیوز شوز میں بات کرتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے کہا کہ ایران کے ساتھ فریم ورک معاہدہ وہی ہے جسے امریکہ بیان کرتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ روس نے بھی ایک بیان میں کہا ہے کہ معاہدے کے متعلق امریکہ کی طرف سے بیان کیے گئے حقائق صحیح ہیں۔کیری نے ایران کے ساتھ تشکیل پاتے ہوئے جوہری معاہدے کے کانگریس مخالفین پر زور دیا کہ وہ جب تک اس سال ہونے والے حتمی معاہدے کو نہ دیکھ لیں اس وقت تک ”تنقید کرنے سے رک“ جائیں۔ انہوں نے کہا کہ اوباما انتظامیہ کو جون کی حتمی ڈیڈلائن سے پہلے بغیر کسی مداخلت کے بات چیت کرنے کے لیے آزاد ہونا چاہیے۔

ایران کے خلاف پابندیوں کو نرم کرنے کے لیے کانگریس کی منظوری کو لازمی قرار دینے کے لیے کی جانے والی کوششوں کو روکنے کے سلسلے میں کیری نے کہا کہ وہ آئندہ دو روز میں قانون سازوں کو (ایران کے ساتھ فریم ورک معاہدے) کے متعلق بتائیں گے۔

ایران اور چھ عالمی طاقتوں نے حتمی معاہدہ کرنے کے لیے تیس جون کی ڈیڈ لائن مقرر کی ہوئی ہے۔

صدر اوباما نے امریکی براعظموں کی سربراہی کانفرس کے اختتام پر ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایران کے ساتھ جوہری مذاکرات اور دوسرے خارجہ پالیسی کے معاملات پر جماعتی بحث بہت آگے تک چلی گئی ہے اور ان کے بقول ”اس (بحث) کو روکنے کی ضرروت ہے۔“



کالم



ایک ہی بار


میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…