ریاض(نیوز ڈیسک)سعودی عرب کے وزیر خارجہ سعود الفیصل نے کہا ہے کہ ان کا ملک ایران کے ساتھ حالت جنگ میں نہیں ہے،امید ہے کہ ایران یمن میں حوثی باغیوں کی حمایت سے دستبردار ہوجائے گا۔فرانسیسی وزیرخارجہ لوراں فابیئس کے ساتھ ملاقات کے بعد مشترکہ نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کی قیادت میں اتحاد نے 26 مارچ کو یمنی صدر عبد ربہ منصور ہادی کی دعوت پر حوثی باغیوں کے خلاف حملے شروع کیے تھے۔انہوں نے کہا کہ سعودی عرب ایران کے ساتھ حالت جنگ میں نہیں لیکن یمن میں ایران کے کردار نے مسئلے کو بگاڑ دیا ہے۔سعود الفیصل نے ایران کے ساتھ جوہری پروگرام کے تنازعے پر طے پائے فریم ورک سمجھوتے کے حوالے سے کہا کہ یہ خطے کی سکیورٹی میں اضافے کی جانب اہم قدم ثابت ہوسکتا ہے۔اس موقع پر فرانسیسی وزیرخارجہ نے سعودی عرب کی قیادت میں یمن میں حوثی باغیوں کے خلاف فضائی مہم کی حمایت کا اظہار کیا ہے۔انہوں نے ایران کے ساتھ جوہری پروگرام کے تنازعے پر حالیہ فریم ورک سمجھوتے کے حوالے سے کہا کہ حتمی معاہدہ طے پانے سے قبل ابھی دو اہم نکات پر بات چیت ہونا ہے۔
لوراں فابیئس ہفتے کی رات دارالحکومت الریاض پہنچے تھے اور انہوں نے اتوار کو سعودی قیادت سے ملاقات میں یمن کی صورت حال اور دوسرے علاقائی امور پر تبادلہ خیال کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ یمن کے حوالے سے سعودی حکام کی خاص طور پر سیاسی حمایت کے لیے آئے ہیں البتہ ان کا کہنا تھا کہ یمن میں جاری بحران کے سیاسی حل کے لیے بات چیت کی جانی چاہیے۔