لندن(نیوزڈیسک)ڈچ یونیورسٹیوں کے ضرورت مند طالب علموں کو مفت رہائشی منصوبہ کی پیشکش ہوئی ہے لیکن شرط یہ ہے کہ نوجوانوں کو اپنا کچھ وقت نرسنگ ہوم میں بزرگوں کے ساتھ گزارنا ہوگا۔بزرگوں کی دیکھ بھال کے ادارے کی جانب سے ضرورت مند طالب علموں کو یونیورسٹی کے آس پاس مہنگی رہائش کے اخراجات بچانے کے علاوہ مفت کھانے پینے کی سہولتیں بھی فراہم کرنے کی پیشکش کی گئی ہے۔
تاہم اس سہولت سے صرف ایسے طالب علم فائدہ اٹھا سکتے ہیں جو بزرگوں کی دیکھ بھال کے لیے کچھ وقت دینے کا وعدہ کریں گے اور نرسنگ ہوم میں ایک اچھے پڑوسی ہونے کے ناطے بزرگوں کا خیال رکھیں گے۔منصوبے کی تفصیلات کے مطابق نوجوانوں کو ہیو مینٹاس ریٹائر منٹ ہاوسز میں بزرگوں کے ساتھ مہینے میں کم از کم 30 گھنٹے گزارنے ہوں گے جس کے بدلے نرسنگ ہوم میں ان کی مفت رہائش کا بندوبست کیا جائے گا۔اس پیش رفت کےحوالے سے گیا سائیکس جو نرسنگ ہوم کا انتظام سنبھالتی ہیں، نے پی بی ایس کو بتایا کہ کمپنی نیدر لینڈ میں ڈی وینٹر شہر میں بزرگوں کو آرام دہ اور بہترین رہائش فراہم کرنا چاہتی تھی۔ “لہذا اسی وجہ سے ہم نے طالب علموں کی ہاو¿سنگ کے منصوبے کا آغاز کیا اور نوجوانوں سے بزرگوں کا پڑوسی بننے کے لیے پوچھا۔”گیا سائیکس نے کہا کہ اس وقت 6 طالب علم 160 بزرگوں کے ساتھ نرسنگ ہوم میں رہ رہے ہیں، وہ بزرگوں کی مرضی سے گھر میں آتے جاتے ہیں اور ان کے لیے کسی بھی طرح سے پریشانی کا باعث نہیں ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ “یہ نوجواں بزرگوں کو نئی روح دے رہے ہیں وہ روزمرہ کی زندگی میں ایک دوسرے کو چھوٹی چھوٹی چیزوں کی پیشکش کرتے ہیں۔ نوجوانوں کو بزرگوں سے بہت کچھ سیکھنے کا موقع مل رہا ہے بلکہ نوجوانوں کی کہانیاں بزرگوں کے لیے بہت دلچسپ ہیں۔”انھوں نے کہا کہ نوجوان باہر کی دنیا گھر میں لے کر آتے ہیں اور پھر ان کی دنیا ہی بزرگوں کی دنیا بن جاتی ہے۔