اسلام آباد(نیوز ڈیسک)امریکی صدر باراک اوباما اور کیوبا کے صدر راہول کاسترو کے درمیان پاناما میں تاریخی ملاقات ہوئی۔ امریکا اور کیوبا کے رہنماوں کے درمیان 65سال بعد یہ پہلی ملاقات ہے۔ دونوں رہنماوں کے درمیان پاناما میں براعظم شمالی اور جنوبی امریکا کے ممالک کی سربراہی کانفرنس کی سائیڈ لائن پر ہوئی۔ امریکا اور کیوبا کے رہنماوں کے درمیان 1956کے بعد یہ پہلی ملاقات ہے۔ صدر اوباما نے بات چیت کا آغاز کرتے ہوئے کشادہ دلی پر کیوبا کے صدر راہول کاسترو کا شکریہ ادا کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ ایک تاریخی ملاقات ہے۔ پچھلے پچاس برسوں میں پالسییوں کے باعث دونوں ممالک کے درمیان کام نہ ہوسکا۔ لیکن یہ موقع ہے کہ ہمیں کچھ نیا کرنا ہے اور ہم اس راستے پر آگئے ہیں، جس پر چل کر ہم آگے بڑھ سکتے ہیں۔صدر اوباما نے کہا کہ ’دو پرانے دشمنوں کے درمیان اختلافات رہیں گے لیکن دونوں باہمی مفادات کے تحت پیش رفت کر سکتے ہیںانھوں نے کہا ’ہم دونوں اس نتیجے پر پہنچے کہ ہم ایک دوسرے کے جذبے کی قدر کرتے ہوئے شائستگی کے ساتھ اختلاف رکھ سکتے ہیں اور وقت کے ساتھ یہ ممکن ہے کہ ہم ورق پلٹیں اور دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا رشتہ قائم کریں۔براک اوباما نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات کو نارمل کرنے کے لیے ہوانا میں امریکی جبکہ واشنگٹن ڈی سی میں کیوبا کا سفارت خانہ فوری طور پر کھولا جائے گا۔ اس موقع پر کیوبا کے صدر راہول کاسترو نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان اب بھی اختلافات ہوسکتے ہیں۔ وہ ہر معاملے پر بات چیت کریں گے، تاہم اس میں بہت زیادہ صبر کرنے کی ضرورت ہے۔کیوبا کے صدر کا کہنا تھا کہ ہم امریکہ کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے کے راستے پر پیش رفت کے لیے آمادہ ہیں۔