نئی دہلی(نیوزڈیسک) بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ بھارت پاکستان کے ساتھ تمام تصفیہ طلب مسائل پر مذاکرات کیلئے تیار ہے تاہم بات چیت تشدد سے پاک ماحول میں ہی ہوسکتی ہے ، امن و دہشت گردی ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے۔ بھارتی اخبار”ہندوستان ٹائمز“ کو دئیے گئے انٹرویو میں انہوں نے کہاکہ پاکستان اور بھارت کے درمیان ماضی میں دو اہم معاہدے طے پائے ہیں جن کا مقصد ہمسایہ ملکوں کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانا اور خطے میں ایٹمی ہتھیاروں کی دوڑ کو ختم کرنا ہے۔ شملہ معاہدہ اور اعلان لاہور دونوں ملکوں کیلئے آگے بڑھنے کی بنیاد فراہم کرتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ بھارت نے پاکستان کے ساتھ تمام مسائل پر دوطرفہ بات چیت کے دروازے کھلے رکھے ہوئے ہیں تاہم بات چیت اسی صورت ہوسکتی ہے جب ماحول دہشت سے پاک ہو۔ اس سوال پر کہ کب دوطرفہ مذاکرات شروع ہوسکتے ہیں؟ انہوں نے کہاکہ امن اسی صورت بحال ہوسکتا ہے جب درجہ حرارت معمول پر ہو۔ بھارتی وزیراعظم نے خطے کے ممالک کے ساتھ بھارت کے فعال رابطوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم جنوبی ایشیاءمیں امن اور خوشحالی چاہتے ہیں اور ہماری خواہش ہے کہ سارک ایک موثر تنظیم ہے۔ علاقائی تعاون اور رابطوںکے نصب العین کی بنیاد پر ہی میں نے اپنی تقریب حلف برداری میں پاکستانی وزیراعظم اور سارک کے دوسرے رہنماﺅں کو مدعو کیا تھا۔ خطے کا امن و خوشحالی ہماری خارجہ پالیسی میں رہنما اصو ل ہے اور نیپال، بھوٹان، بنگلہ دیش اور سری لنکا کے ساتھ بھارت کے تعلقات میں اس کی عکاسی ہوتی ہے ۔ نریندر مودی