اتوار‬‮ ، 21 دسمبر‬‮ 2025 

بھارت میں کسان خودکشی کرنے پر مجبور کیوں ہیں؟

datetime 9  اپریل‬‮  2015 |

 

اترپردیش(نیوزڈیسک)فصل برباد ہونے کی وجہ سے ہونے والے بھاری نقصان سے کسان کی بڑھتی مایوسی اسے خودکشی کی طرف لے جا رہی ہے بھارت میں کاشتکار خودکشی کر رہے ہیں اور ان خودکشیوں کی تعداد میں اضافہ بھی ہو رہا ہے۔ اب نئے علاقوں میں اس کا اثر بڑھ رہا ہے۔ تو آخر ایسا کیوں؟۔اس سوال کی تہہ تک جانے کی بجائے حکومتیں جو کچھ بھی کر رہی ہیں وہ مرض کا علاج نہیں ہے بلکہ اس کو ٹالنے کی محض ایک کوشش ہے۔گذشتہ دنوں جب ریاست اترپردیش کی حکومت نے بےموسم کی بارشوں کے سبب کم سے کم 35 کسانوں کی خودکشی کی بات تسلیم کی تو مرکزی وزیر نتن گڈکری نے کئی اضلاع کا دورہ کیا۔اس سے متعلق تفتیشی ٹیمیں اپنی رپورٹ وزیر اعظم کو سونپنے والی ہیں۔
سنہ 2014 کے ریکارڈز ابھی دستیاب نہیں لیکن 31 مارچ 2013 تک کے اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ سنہ 1995 سےاب تک دو لاکھ 96 ہزار 434 کسانوں نےخودکشی کی ہے۔ حالانکہ ماہرین اس بات کو اچھی طرح سے سمجھتے ہیں کہ یہ سرکاری اعداد و شمار بہت کم کر کے دکھائےگئے ہیں۔پہلے جہاں ملک میں کسانوں کی خود کشی کی خبریں ریاست مہاراشٹر کے ودربھ اور آندھرا پردیش کے تلنگانہ کے علاقے سے ہی آتی تھیں وہیں اب اس میں نئے علاقوں کا اضافہ ہوگیا ہے۔ان میں بندیل کھنڈ جیسے پسماندہ علاقے ہی نہیں بلکہ ملک کے ’سبز انقلاب‘ کی کامیابی میں اہم کردار ادا کرنے والی ہریانہ، پنجاب اور مغربی اتر پردیش جیسی ریاستیں بھی شامل ہیں۔

مزید پڑھئے:بھارت میں گائے کے بعد حکومت نے بکرے کے مذبح پر بھی پابندی کاعندیہ دیدیا

اس میں صنعتی اور زرعی ترقی کے اعداد و شمار میں ریکارڈ قائم کرنے والی ریاست گجرات کے علاقے بھی شامل ہیں۔راجستھان اور مدھیہ پردیش کے کسان بھی اب خود کشی جیسے مہلک قدم اٹھا رہے ہیں۔ لیکن آخر کیوں؟ سیدھا جواب یہ ہے کہ کاشتکاری کرنا اب خسارے کا سودا ہو گیا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



تاحیات


قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…