اسلام آباد(نیوز ڈیسک)عراق کے وزیراعظم حیدر العبادی نے ملک کے سب سے بڑے صوبے انبار کو شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ کے قبضے سے آزاد کرانے کے لیے کارروائی کا اعلان کیا ہے۔عراقی وزیراعظم کے دفتر سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق’ ہماری اگلی جنگ انبار کی سرزمین پر ہو گی اور اسے مکمل طور پر آزاد کرایا جائے گا۔‘عراقی سکیورٹی فورسز کے ذرائع کے مطابق صوبہ انبار کے دارالحکومت رمادی کے مشرق میں سکیورٹی فورسز دولتِ اسلامیہ سے لڑائی کر رہی ہیں۔فوجی حکام کا کہنا ہے کہ دولتِ اسلامیہ کے شدت پسندوں کو رمادی کے مشرق میں سجاریہ کے علاقے میں دھکیل دیا گیا ہے۔صدر حیدر العبادی نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ فیس بک پر اپنے سرکاری صفحے پر لکھا ہے:’ ہم تکریت کی طرح انبار میں بھی فتح یاب ہوں گے۔‘صوبہ انبار میں سنّی آبادی اکثریت میں ہے اور اس کی سرحدیں ایک طرف شام سے اور دوسری طرف عراقی دارالحکومت بغداد سے ملتی ہیں۔اس صوبے کے اکثر شہروں اور دیہاتوں پر دولتِ اسلامیہ یا دیگر شدت پسندوں گروہوں نے قبضہ کر رکھا ہے۔صوبے کے اہم شہر فلوجہ پر اس وقت دولتِ اسلامیہ کا قبضہ ہے اور اس وقت سکیورٹی فورسز نے شہر کا تین اطراف سے محاصرہ کر رکھا ہے۔اطلاعات کے مطابق بغداد کے جنوبی علاقوں سے صوبے میں اضافی فوجی اور شیعہ ملیشیا کے جنگجو بھیجے جا رہے ہیں صوبے میں سنّی آبادی کی اکثریت ہونے کی وجہ سے یہاں شیعہ ملیشیا کا استعمال خطرناک ہو سکتا ہے تاہم یہاں حکومت مقامی سنّی قبائلیوں کو بھی مسلح کر رہی ہے۔