ممبئی (مانیٹرنگ ڈیسک)مودی سرکارکے اقتدار میں آنے کے ساتھ ہی مسلمانوں کے لیے جینا دوبھرہوتاجارہاہے ، بھارت کی انتہا پسند جماعت بی جے پی کے مسلم مخالف جذبات نے ایک اور حد پار کردی۔
ممبئی کی عدالت میں مہاراشٹر اینیمل پریزرویشن ایکٹ کے خلاف سماعت ہوئی۔فاضل عدالت نے استفسار کیاکہ ایکٹ میں صرف گائے اور بیل پر ہی پابندی کیوں ہے جس پر بی جے پی سرکا کے وکیل کا کہنا تھا کہ مہاراشٹر میں گائے اور بیل کے بعد بکروں کے گوشت پر بھی پابندی لگ سکتی ہے اور ابھی تو یہ سلسلہ صرف شروع ہوا ہے۔
یادرہے کہ بھارتی ریاست مہاراشٹر میں گائے یا بیل کو ذبح کرنے کے علاوہ زندہ گائے یا بیل کو پالنے پر بھی پابندی لگا دی گئی اور اس اندھے قانون کے خلاف ریاست بھر میں مظاہرے کیے جارہے ہیں۔
بھارت میں گائے کے بعد حکومت نے بکرے کے مذبح پر بھی پابندی کاعندیہ دیدیا
8
اپریل 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں