جمعرات‬‮ ، 28 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

مسجد میں آگ لگانے والا شخص دنیامیں ہی عذاب میں مبتلا،گڑ گڑا کر معافیاں مانگنے لگا

datetime 7  اپریل‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیویارک (نیوز ڈیسک) دو سال قبل امریکی ریاست اوہائیو میں ایک مسجد میں آگ لگانے والے امریکی فوجی کو احساس گناہ نے اسے اس قدر مجبور کردیا ہے کہ اب وہ اپنے جرم کی گڑ گڑا کر معافی مانگنے پر مجبور ہوگیا ہے۔
رینڈی لین نامی سابق میرین نے ستمبر 2012ء4 میں انڈیانا شہر کے نواحی علاقے تولیدو میں ایک مسجد میں گھس کر آتشزدگی کی تھی۔ عدالت نے اسے جرم ثابت ہونے پر بیس سال کی سزا سنائی تھی اور اس وقت وہ کیلیفورنیا کی ایک وفاقی جیل میں قید ہے۔ دو سالہ قید کے بعد رینڈی لین نے متاثرہ مسجد کی انتظامیہ کو ایک خط لکھا ہے جس میں اس نے اپنے جرم پر سخت ندامت کا اظہار کیا ہے اور علاقے کے مسلمانوں سے درخواست کی ہے کہ وہ اسے معاف کردیں۔ اس نے خط میں لکھا ہے کہ اسے یقین نہیں آتا کہ اس نے اتنا قبیح جرم کیا۔ وہ کہتا ہے کہ اسے اس کے گناہ کے لئے معافی دے دی جائے تاکہ کسی طرح اس کے دل کو چین آجائے۔

مزید پڑھئے:بھارتی ریا ست اتراکھنڈمیں بیوروکریٹ ظاہر کرکے اعلیٰ ٹریننگ لینے والی خاتون گرفتار

وہ کاروباری جو اربوں روپے کا مالک ہونے کے باوجودبیوی سے جیب خرچ لینے پر مجبور ،وجہ انتہائی دلچسپ
مسجد کی انتظامیہ کی طرف سے اسے جوابی خط میں لکھا گیا ہے کہ مسلم کمیونٹی کے دل میں اس کے لئے نفرت یا تعصب نہیں ہے اور اسے احساس ندامت اور بے قراری سے نجات پانے کے لئے خدا سے رجوع کرنے کی تلقین کی گئی ہے۔

۔



کالم



ایک ہی بار


میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…