لندن (نیوز ڈیسک) برطانیہ کی ہوم سیکرٹری تھریسامے نے کہا ہے کہ اگر ان کی قدامت پسند ٹوری پارٹی، آئندہ انتخابات میں فتح یاب ہوئی تو قوانین میں ترمیم کرکے اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ مسلمانوں کے خلاف ہونے والے جرائم کو مسلم مخالف جرائم کے طور پر علیحدہ سے ریکارڈ کیا جائے گا۔ اس سے قبل یہودیوں کے خلاف ہونے والے جرائم کو یہودی مخالف نفرت انگیزی کے طور پر ریکارڈ کیا جاتے ہیں جبکہ مسلمانوں کے معاملے میں چند ادارے ایسا کرتے ہیں، دیگر انہیں عام جرائم کے طور پر ہی رقم کرتے ہیں۔ اس تبدیلی سے مسلمانوں کے خلاف مرتکب کئے جانے والے جرائم کی اصل تعداد کا اندازہ لگایا جاسکے گا اور برطانوی ہوم سیکرٹری کے مطابق ایسے جرائم کی سنجیدگی سے تفتیش بھی یقینی بنائی جائے گی۔
برطانوی ہوم سیکرٹری نے یہ وعدہ پارلیمنٹ کی تحلیل سے قبل انسداد دہشتگردی پر ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ برطانیہ میں اسلامی گروپوں کی جانب سے اس فیصلے کو بے حد سراہا گیا ہے۔ آزاد ذرائع سے اکٹھے ہونے والے اعداد و شمار کے مطابق 9/11 کے بعد برطانیہ میں بھی مسلمانوں کے خلاف نفرت پر مبنی جرائم میں ہوشربا اضافہ ہوا ہے لیکن اب تک سرکاری سطح پر اس حوالے سے اعداد و شمار جاری نہیں کئے جاتے۔ یاد رہے کہ برطانیہ میں 7 مئی 2015ءکو عام انتخابات منعقد کئے جائیں گے۔